ادرک اور جامن کھائیں

ادرک اور جامن کھائیں، صحت مند و تندرست زندگی گزاریں

ویب ڈیسک: انسانی صحت کیلئے ماہیرن نے پھلوں اور سنزیوں کو مفید قرار دیا ہے، یہیاں صرف دو کا زکر مقصود ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ ادرک اور جامن کھائیں، صحت مند و تندرست زندگی گزاریں۔
ماہرین کے مطابق جو لوگ سردی یا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں تو ادرک کا استعمال ان کے لئے مفید ہے اور یہ آپ کو تیزی سے صحت یاب بنانے میں مدد دیتا ہے۔
ایک ماہ تک روزانہ ادرک کھانے کے صحت پر بےشمار مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ادرک کھانے سے جسم میں سوزش تیزی سے کم اور ہوتے ہوتے ختم ہو جاتی ہے۔
یہ ادرک ہی کی خاصیت ہے کہ اس کے کھانے سے سوزش اثرات انسانی صحت سے دور ہو جایا کرتے ہیں۔
ادرک کھانے سے متلی دور ہو جاتی ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین اور کیموتھراپی سے گزرنے والے بیمار اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
روزانہ ادرک کا استعمال بتدریج درد کی کیفیت کو بھی کم کرنے میں معاون ہے۔ یہ آنتوں کی حرکت کو بھی بہت فائدہ دیتا ہے اور قبض کی شکایت دور کرنے میں بھی مددگار ہے۔
ماہرین نے ادرک کو درد کی ادویات کے مترادف قرار دیا ہے، یہ وہ سبزی ہے جو پیٹ کے شدید درد کو دور کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک ماہ تک روزانہ ادرک کھانے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ادرک میں موجود مادوں سے خون میں ٹرائی گلیسرائیڈز کی مقدار کم ہوتی ہے۔
ادرک میں موجود اینٹی انفلامیٹری خصوصیات مدافعتی نظام مضبوط کرتی ہیں۔
جامن کے انسانی صحت پر حیرت انگیز فوائد مرتب ہو سکتے ہیں۔
جامن کو موسم گرما کی سوغات بھی کہا جاتا ہے، اس پھل کی افادیت کو نظر انداز کرنا قطعی ممکن نہیں۔
پرپل رنگ اور بیضوی طرز کا یہ پھل معتدل علاقوں میں پایا جاتا ہے، یہ پھل تازگی سے بھرپور اور صحت کے لیے انتہائِ مفید مانا جاتا ہے۔
جامن وٹامن سی کا بہت بڑا ذریعہ ہے، یہ پھل بے چینی کم کرنے، بلڈ پریشر کو معمول پر لانے اور ذیابیطس میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ جامن اور اس کا بیج دونوں ہی انسانی صحت کیلئے فائدہ مند ہیں۔
جامن میں پانی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، کیلشیئم، آئرن، میگنیشم، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، وٹامن سی، وٹامن بی 1، 2، 3، 6 اور وٹامن اے جیسے متعدد غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔
کینسر کے خلاف لڑنے والی بوٹی
جامن میں وافر مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں، جو جسم کو کینسر سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس کو یونانی حکماء کینسر کے خلاف لڑنے والی بوٹی کے نام سے جانتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کیلئے اکثیر
جامن ذیابیطس کا شکار افراد کے لیے اکثیر کی سی حیثیت رکھتی ہے۔ اسے کھانے سے ذیابیطس کے مریضوں کو مختلف تکالیف پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
جامن میں مٹھاس نہ ہونے کے برابر ہے اسی لئے اسے کھانے سے بلڈ شوگر لیول مستحکم رہتا ہے۔
نظام ہضم بہتر
جامن میں پانی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لئے اسے کھانے سے ہاضمے کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ماہرین نے اس کے اعتدال سے کھانے کی ہدایت کی ہے کیونکہ زیادہ کھانے سے وہ افراد متاثر ہو سکتے ہیں جو پہلے ہی تیزابیت کا شکار ہوں کیونکہ اس میں تیزابیت بھی زیادہ پائی جاتی ہے۔
امراض قلب
حامن دل کی مختلف بیماریوں میں مدد فراہم کرتا ہے، اس میں موجود پوٹاشیم دل کو طاقت فراہم کرتا ہے اور ہارت اٹیک کے خطرات کم کرتا ہے۔
ہڈیوں اور دانتوں کا بھربھرا پن دور کرتا ہے
جامن ہڈيوں، دانتوں اور مسوڑوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے، اس میں موجود کیلشیئم، فاسفورس اور میگنیشیم آئرن کے ساتھ مل کر ناصرف ہڈيوں کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ان کو بھربھرے پن سے بھی بچاتا ہے۔
یہ پھل کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری بھِ در ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ دانتوں میں کیڑے لگ جانے کی تکلیف سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔ جامن کا متوازن مقدار میں استعمال ضروری ہے۔
دن میں تقریباً 100 گرام جامن کھا سکتے ہیں
ماہرینِ صحت کے مطابق جن لوگوں کو صحت کے کوئی مسائل نہیں وہ ایک دن میں تقریباً 100 گرام جامن کھا سکتے ہیں۔
ماہرین طب نے جامن کو خالی پیٹ کھانے سے گریز کی ہدایت کی ہے کیونکہ یہ پھل تیزابی نوعیت کا ہوتا ہے۔
انسانی صحت کیلئے ماہیرن نے پھلوں اور سنزیوں کو مفید قرار دیا ہے، یہیاں صرف دو کا زکر مقصود ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ ادرک اور جامن کھائیں، صحت مند و تندرست زندگی گزاریں۔

مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ریاستی انتخابات، 26 نشستوں پر پولنگ