خیبرپختونخوا 632 ارب روپے سے زائد

خیبرپختونخوا 632 ارب روپے سے زائد قرضوں کے بوجھ تلے دب گیا

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے 10سالہ صوبائِی دور اقتدار میں لئے گئے قرضوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا 632 ارب روپے سے زائد قرضوں کے بوجھ تلے دب گیا۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اے ڈی بی سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدوں سے 2030ء تک 2ہزار555 ارب روپے قرضوں کے بوجھ تلے دب جائے گا۔
صوبائی حکومت اس قرض پر 355 ارب روپے سود کی مد میں ادا کرے گی، یہ رقم ایک سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے بجٹ کے برابر بنتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ معاہدوں کے تناظر دیکھا جائے تو اس دوران 6 ماہ میں خیبرپختونخوا مزید 101 ارب 72کروڑ 50لاکھ روپے کا مقروض ہو گیا ہے۔
خیبرپختونخوا 632 ارب روپے سے زائد قرضوں کے بوجھ تلے دب گیا ہے، دسمبر 2024ء تک مزید 93 ارب روپے اضافہ کے بعد حجم 725 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔
2025ء میں اس میں مزید 215 ارب روپے کا قرض لیا جائے گا جبکہ مالیاتی اداروں سے معاہدوں کے مطابق 2026ء میں 284ارب روپے کا قرض لیا جائے گا۔
ان معاہدوں کی رو سے 2026ء میں خیبرپختونخوا 1 ہزار224ارب روپے کا مقروض صوبہ بن جائے گا۔ ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اے ڈی بی سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدوں سے 2030ء تک 2ہزار555 ارب روپے قرضوں کے بوجھ تلے دب جائے گا۔

مزید پڑھیں:  پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارش، موسم خوشگوار