حکومت عوامی حقوق سلب کرنے کیلئے

حکومت عوامی حقوق سلب کرنے کیلئے قوانین بنا رہی ہے، شاہد خاقان

ویب ڈیسک: سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت عوامی حقوق سلب کرنے کیلئے قوانین بنا رہی ہے، اس بات کا واضح ثبوت گزشتہ روز کے پی ٹی آئٰی کے جلسے سے بخوبی ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے جلسے دوران وفاقی دارالحکومت کو گھنٹوں تک بند کردیا گیا تاکہ چند ہزار افراد اکٹھے ہوکر جلسہ نہ کرسکیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومتیں اس وقت جو قوانین بنا رہی ہیں، وہ صرف اپنی سہولت اور عوامی حقوق سلب کرنے کیلئے بنا رہی ہےں۔
سابق گورنر سردار مہتاب عباسی اور دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ شاہد خاقان عباسی نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری سڑکیں بند کرنا نہیں ہوتیں، ملک کا مسئلہ ایک جلسہ نہیں کہ آپ 24کروڑ کا دارلحکومت بند کردیں صرف اس مقصد کیلئے کہ چند ہزار افراد دو گھنٹے اکٹھا ہو کر جلسہ نہ کرلیں۔
وفاق کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جلسہ کے دوران وفاقی دارالحکومت کو بند کر کے حکومت نے کروڑوں اربوں روپے خرچ کر دیئے، ایسی الٹی سیدھی حرکتوں پر آپ سے کوئی پوچھنے والا ہے؟ یہ آپ کی سوچ کس طرف جا رہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور میرے ساتھ اسمبلی میں رہے ہیں، وہ الگ شخصیت ہےں اور وزیر اعلیٰ علی امین کی ذمہ داری الگ ہے، حلف لےکر یہ ذمہ داری انہوں نے لی ہے۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کوئی غلط بات ہوئی ہے تو ان کا حق ہے عدالت جائیں لیکن اس نظام کیخلاف اورآئین کیخلاف کوئی اقدام نہیں اٹھانا چاہئے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومتیں قوانین بناتی ہیں اپنی سہولت کیلئے اور عوام کے حقوق سلب کرنے کیلئے بناتی ہیں، جو اب ممکن نہیں ہے۔
آج بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں نوجوان جو سوچ رہا ہے اس کو سننے کی ضرورت ہے۔ یہ پاکستان کی حکومت کا فرض ہے، نوجوان اس ملک کا دوتہائی ہےں۔ اگر آپ دو تہائی کو نہیں سنیں گے تو کل پشیمانی اور تکلیف ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آج جو دو صوبوں میں حالات ہیں پارلیمان اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں سنیں اور ان کا حق انہیں دیں۔
شاہد خاقان نے کہا کہ آپ وزیر ہوں، وزیر اعلیٰ ہوں یا وزیر اعظم ہوں تو بات وہ کریں جس سے جمہوری، اخلاقی ، آئینی اور حکومتی اقدار کی نفی نہ ہو، ملک مزید نفاق برداشت نہیں کرسکتا ۔ ملک کو آئین کے راستے پر لانا ہے یہ ممکن نہیں ہے کہ جس نے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہو وہ آئین توڑ رہا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ آئین کی ایک روح ہوتی ہے آپ نے اس کے مطابق چلنا ہوتا ہے اس کے مطابق قوانین بنانا ہوتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت عوامی حقوق سلب کرنے کیلئے قوانین بنا رہی ہے، آئینی ترامیم جو رات کے اندھیرے میں ہوتی ہےں یہ ملک میں مزید تفریق پیدا کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور :ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے حکومتی عہدیداروں کی مہم چلانے پر پابندی عائد