ملکی نیشنل گیس ٹرانسمیشن سسٹم

ملکی نیشنل گیس ٹرانسمیشن سسٹم ایک بار پھر خطرات کی زد میں آ گیا

ویب ڈیسک: ملکی نیشنل گیس ٹرانسمیشن سسٹم ایک بار پھر خطرات کی زد میں آ گیا، گیس ترسیل کا سسٹم متاثر ہونے سے آنے والی سردیوں میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔
وزارت توانائی کے سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ملک کا نیشنل گیس ٹرانسمیشن سسٹم ایک بار پھر خطرے کی زد میں آگیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق لائن پیک پریشر بنیادی طور پر پاور سیکٹر کی جانب سے آر ایل این جی کے استعمال میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجہ سے دوبارہ بڑھ کر 5 ارب کیوبک فٹ کے قریب ہو گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی کے استعمال میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجہ سے 5 اکتوبر کو 577 ایم ایم سی ایف سے 7 اکتوبر کو صرف تین دنوں میں 239 ملین کیوبک فٹ تک رجسٹرڈ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ پائپ لائن میں درآمدی گیس کے علاوہ ملک کی مقامی گیس بھی شامل ہے، اس صورتحال میں بار بار لائن پریشر سے مین ٹرانسمیشن لائن پھٹنے کا خطرہ ہے، ایسا ہونا کسی بڑی تباہی سے کم نہیں ہوگا۔
سرکاری عہدیدار کے مطابق پاکستان ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو درآمد کرتا ہے لیکن پاور سیکٹر کی کھپت کبھی بھی اس کی مانگ کے مطابق نہیں رہی۔
ملکی نیشنل گیس ٹرانسمیشن سسٹم ایک بار پھر خطرات کی زد میں آ گیا، گیس ترسیل کا سسٹم متاثر ہونے سے آنے والی سردیوں میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس 5 گھنتے تاخیر سے شروع، وزیراعلیٰ غیر حاضر ڈکلیئر