شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلامیہ جاری

شنگھائی تعاون تنظیم کا نئے اقتصادی ڈائیلاگ پر اتفاق،اعلامیہ جاری

ویب ڈیسک: پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں نئے اقتصادی ڈائیلاگ سمیت مختلف امور پر اتفاق کیا گیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کی 23 ویں سربراہی کانفرنس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوئی جس میں رکن ممالک نے نئے اقتصادی ڈائیلاگ پر اتفاق کیا۔
ایس سی او کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کا آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ریاستوں کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں۔
مشترکہ اعلامیے میں ممالک کے درمیان اختلافات اور تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کیلیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔
اعلامیے کے مطابق ایس سی او سیکرٹریٹ کی رپورٹ اور 2025 کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی اور بتایا گیا کہ ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس 2025 میں روس میں ہوگا۔
مشترکہ اعلامیے مزید کہا گیا ہے کہ سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہا ؤ میں کمی غیریقینی صورتحال کا باعث بن رہی ہے، سپلائی چینز کا خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورت حال کا باعث بن رہا ہے، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔
کانفرنس اعلامیے میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا جب کہ نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔
ایس سی او اعلامیے کے مطابق یکطرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پرمنفی اثرپڑتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں بیلاروس، ایران، قازقستان،کرغزستان، پاکستان کا چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے بھی چین کے ون بیلٹ، ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے رابطے کے فروغ اور موثر ٹرانسپورٹ کوریڈورکی ترقی، ریلوے صنعت میں جدید اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کی حمایت کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم پر ایک بھی تجویز پیش نہیں کی، وزیر قانون