لوگوں کو غربت سے نکالنا

لوگوں کو غربت سے نکالنا اولین ترجیح ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے چینی اصول سے رہنمائی لینا چاہتے ہیں۔ لوگوں کو غربت سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے چینی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بہترین تعلقات ہیں اور آئندہ ہفتے چین کا دورہ کر رہا ہوں۔ دورہ چین ہمیشہ باعث خوشی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں اور چین نے کورونا سمیت ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے۔ شاہراہ قرارقرم بنتے وقت دشوار گزار راستوں کے باوجود کام ہوتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا امکان

عمران خان نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان بہترین منصوبہ ہے جبکہ سی پیک پاکستان اور چین کو قریب لایا ہے، کورونا سے کھیل کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں، ہماری خواہش ہے چینی کھلاڑیوں کو کرکٹ سکھائیں ۔ خیبرپختونخوا میں گلگت سمیت دیگر علاقے کھیل کے لیے بہترین ہیں اور خنجراب پاس کے قریب پاکستان اور چین میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے خواہاں ہیں۔ چین کھیلوں میں آگے نہیں تھا مگر آج وہاں ترجیح دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:  دفاتر کی منتقلی، پاک افغان سرحد طور خم 17 تا 19 مئی دن بند رہے گا

وزیر اعظم نے کہا کہ چین نے 40 سال محنت کی اور قوم کو غربت سے نکالا اب میں پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے چینی اصول سے رہنمائی لیتا ہوں، میری بھی خواہش یہی ہے کہ پاکستان میں غربت کم ہو۔ ​جب تک دولت نہیں بڑھتی غربت کم نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معیشت کو بہتر کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے جبکہ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں چین سے معاونت کے خواہاں ہیں۔ پاکستان چاہتا ہے پیداوار بڑھائے اور زراعت کو بہتر کرے۔ بدقسمتی سے معیشت پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی جبکہ موسمیاتی تبدیلوں سے نمٹنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں شہر بڑھ رہے ہیں اور لوگ شہروں کی طرف آ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  کوہاٹ، گھمکول کیمپ پرائمری سکول کی عمارت پر تعمیرانی کام تعطل کا شکار

یہ بھی پڑھیں:ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے عزم پر قائم ہیں

مقبوضہ کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم پر خاموشی توڑے انہوں نے کہا کہ افغانستان 40 سال مشکل میں رہا اور اسے میدان جنگ بنایا گیا اور مغربی افواج کے انخلا کے بعد وہاں انسانی بحران کا خدشہ پیدا ہوا۔ عالمی برادری افغانستان کی مدد کرے اور انسانی بحران سے بچانے میں تعاون کرے