پاکستان میں عالمی کرکٹ کے خلاف بھارتی سازش

آسٹریلیا کی ٹیم کے دورہ پاکستان کو منسوخ کرانے کی بھارتی سازش ناکامی سے دو چارہو گئی ہے۔ آسٹریلیا خبررساں ادارے سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق آسٹریلین اسپنر ایشٹن ایگار کی پارٹنر میڈیلین کو سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں ایشٹن ایگار کوجان سے مارنے کی دھمکی دی گئی لیکن ٹیم سکیورٹی نے اس معاملے کی تحقیقات کی اور وہ اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ دھمکی محض ایک سازش ہے اس حوالے سے بتایا گیا کہ یہ دھمکی جعلی انسٹا گرام اکائونٹ سے دی گئی تھی جسے بھارت میں بیٹھ کر بنایاگیا تھا اور یہ واضح ہے کہ اس کا مقصد دو دہائی کے بعد ہونے والے آسٹریلین ٹیم کے دورہ پاکستان کو ناکام بنانا تھا۔آسٹریلین اخبار کے مطابق ان میسجز کے باوجود ایشٹن ایگار سیریز کے لئے بہت پرجوش ہیں اور پاکستان میں سکیورٹی انتظامات پر انہوں نے مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔بھارت کوپاکستان میںکرکٹ کا فروغ کبھی بھی ایک آنکھ نہیں بھایا بھارت کی کوشش ہوتی ہے کہ جب بھی پاکستان میں کرکٹ کوئی بین الاقوامی میچ ہو یا بین الاقوامی ٹیم پاکستان آئے اس سے قبل دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی واقع رونما کرکے سارے عمل کو سبوتاژ کرے ۔ لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پرحملے میں بھارتی ہاتھوں کا ثبوت مل چکا ہے ۔ آسٹریلیا کی ٹیم کی دورہ پاکستان سے قبل بھی لاہور میں تخریب کاری کے واقعات کے ذریعے آسٹریلیا کی ٹیم کو دورہ پاکستان کے پرخطر ہونے کااحساس دلایاگیا تھا اب جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان آچکی ہے اور میچ کھیلنے کی تیاریاں جاری ہیں آسٹریلوی ٹیم کو انڈیا سے دھمکیاں دے کر دورے کو منسوخ کرانے کی ناکام سازش سامنے آئی ہے خوش آئند امر یہ ہے کہ آسٹریلوی بورڈ نے دھمکیاں نظر انداز کرکے دورہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے قبل ازیں نیوزی لینڈ کی ٹیم کا دورہ بھارتی دھمکیوں کی نذر ہوگیا تھا۔آسٹریلوی بورڈ کا فیصلہ خوش آئند اور کرکٹ کے شائقین کے لئے اطمینان کا باعث ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کے فروغ کا باعث ہو گا۔تازہ حالات میںایک مرتبہ پھر آسٹریلوی ٹیم کے تحفظ کے اقدامات کا مزید جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔اس ضمن میں قبل ازیںکے اقدامات یقینا قابل اعتماد ہوں گے تاہم ان کا ایک مرتبہ پھر جائزہ میزبان ٹیم کے اعتماد میں مزید اضافے کا باعث ہو گا۔ساتھ ہی ساتھ پروپیگنڈے سے بھی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی کا شکار نہ ہوا جائے ۔
عمل درآمد کا سوال
صوبائی حکومت کی جانب سے پشاور ڈویژن میں مختلف کمپنیوں کی تین پہیوں والی گاڑیوں یعنی موٹر سائیکل رکشہ ‘ عام رکشہ اور لوڈر موٹر سائیکل کی تیاری اور فروخت پر پابندی دیر آید درست آید کے مصداق درست فیصلہ ہے امر واقع یہ ہے کہ شہر کی سڑکیں تین پہیوں والی گاڑیوں سے بھر چکی ہیں اور ٹریفک کا مسئلہ سنگین سے سنگین تر ہوتا جارہا ہے قبل ازیں بھی غیر قانونی اور بغیر پرمٹ والے رکشوں پر پابندی کااعلان کیا گیاتھا جس پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد نہ ہوا توقع کی جانی چاہئے کہ تازہ فیصلے پرعملدرآمد میں روایتی تساہل کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔
صحت مند خوراک بارے اہم قدم
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے صوبے کے سات ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کا انتظام شہریوں کو محفوظ صحت مند و معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کی جانب اہم قدم ہے ۔ناقص مضر صحت اور غیر معیاری و باسی خوراک کی تیاری و فراہمی عرصہ دراز سے سنگین مسئلہ چلا آرہا ہے جس کی طرف حکومت نے پہلی مرتبہ اس سطح پراقدامات کی ضرورت کا احساس کیا ہے اور شہریوں کو اس امر کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اب شہر ‘ گلی اور محلے کی سطح پر ملاوٹ شدہ اور مضر صحت اشیاء و خورد نوش کی نشاندہی مختصر وقت میں ہوگی اس ضمن میں عوامی شکایات پر بھی یقینا کارروائی ہو گی۔ موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی فعالیت سے توقع کی جانی چاہئے کہ متعلقہ حکام اور عملہ فرض شناسی کا مظاہرہ کرکے ناقص خوراک کی فروخت و تیاری کی روک تھام میں موثر کردار ادا کرے گی۔

مزید پڑھیں:  مفاہمت کا سنہرا موقع