صوابی نیشنل بینک

صوابی،نیشنل بینک سے1کروڑ17لاکھ روپے غائب،چوکیدارقتل

ویب ڈیسک :نیشنل بینک آف پاکستان زیدہ برانچ ضلع صوابی کا چوکیدار ہفتے کے روز بینک کے اندر پراسرار طور پر باتھ روم میں مردہ حالت میں پایا گیااور نامعلوم افراد ایک کروڑ سترہ لاکھ روپے رات کی تاریکی میں لے اڑے پولیس حکام نے بتایا کہ جب بینک منیجر اور کیشئر نے کیش چیک کیا تو انہوں نے پولیس کو بتایا کہ تقریباً ایک کروڑ سترہ لاکھ روپے غائب تھے۔ایس ایچ او زیدہ تھانہ ناظم خان نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا تو ایسا لگتا تھا کہ مقتول فضل الرحمان نے دروازہ کھولا توملزمان بینک میں داخل ہوئے تھے ۔
انہوں نے کام مکمل کیا اور رات کے وقت نقدی لے کر فرار ہوگئے۔حکام نے بتایا کہ بینک حکام اور پولیس کو اس وقت علم ہوا جب بینک کا سکیورٹی گارڈ احمد علی صبح ڈیوٹی پر آیا۔ جب اس نے اپنے ساتھی کو مراہوا پایا تو اس نے بینک حکام، پولیس اور متوفی کے اہل خانہ کو اطلاع دی۔واقعہ کی وجہ واضح ہو گئی کہ نامعلوم ملزمان نے منصوبہ بندی کر کے رقم لینے کے لیے چوکیدار کو قتل کیا۔قتل کے بعد ملزمان نے بینک کا سٹرانگ روم کھول کررقم نکالی اور فرار ہو گئے۔
مقتول چوکیدار فضل الرحمان جمعہ کی رات ڈیوٹی انجام دینے کے لیے بینک میں موجود تھا،پولیس واقعہ کی تفتیش کررہی ہے ۔مقتول چوکیدار فضل الرحمن کو بعد ازاں ہفتہ کی شام اپنے آبائی قبر ستان موضع پنج پیر میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق بینک لاکر کو چابی اور خفیہ کوڈ کے ذریعے کھولا گیا اسی طرح بینک کے مین گیٹ کا تالہ اندر سے یا باہر سے ٹوٹا ہوا نہیں تھا بلکہ دروازے کو کھولا گیا تھا جبکہ بینک میں موجود ڈی وی آر بھی ملزمان ساتھ لے گئے پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان نے مقتول چوکیدار کو پیچھے سے گولی مار کر قتل کر دیا تھا بینک کے اندر چائے پینے کے برتن بھی پائے گئے ہیں ۔اس واقعے کی آخری اطلاعات تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت نے''اختیار عوام کا '' کے نام سے خصوصی پورٹل کا اجرا کر دیا