مہنگائی نے سفید پوش طبقے کی خواتین کو بھیک مانگنے پر مجبور کردیا

ویب ڈیسک: پشاور میں بڑھتی مہنگائی اور غربت نے خواتین اور بچوں سمیت سفید پوش طبقے کو بھی بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا ہے ، گلبہار سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں دیکھا گیا ہے کہ بھکاری بچوں سمیت بھیگ مانگ رہے ہوتے ہیں جس پر سماجی حلقوں نے بھی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ پشاور میں غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ مہنگائی بھی روزبروز بڑھ رہی ہے اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنی لگی ہیں، ایسے میں غریب و سفید پوش طبقوں کیلئے دو وقت کی روٹی کا انتظام بھی مشکل ہوگیا ہے اور ان حالات میں ان کا مشکل سے گزارا ہورہا ہے ۔
پشاور کے علاقوں گلبہار، ہشتنگری، فقیر آباد، سبزی منڈی، کریم پورہ، گھنٹہ گھر، کوہاٹی چوک، قصہ خوانی، خیبر بازار، شعبہ بازار، مینا بازار، کوچی بازار،فوڈ سٹریٹ بازارکلاں کے علاوہ ایف سی چوک، صدر بازار، یونیورسٹی روڈ، بورڈ بازار اور حیات آباد میں بھی جوان برقع پوش لڑکیاں و بچیاں ہاتھوں میں مختلف چیزیں لیے بھیک مانگتے ہوئے دکھائی دیتی ہیں جبکہ اب بھکاریوں نے اپنے ساتھ بچے بھی بٹھائے ہوتے ہیں اور اس ٹرینڈ میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے ۔ بازاروں، شاپنگ مالز، دکانوں، بی آرٹی اسٹیشنز و دیگر پبلک مقامات پر دیکھا جاسکتا ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچوں سمیت خواتین بھی بھیک مانگ رہی ہوتی ہیں۔ سماجی حلقوں کے مطابق بڑھتی مہنگائی نے غریب طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے
یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی ، گھروں کا کرایہ سمیت آٹا ، گھی و دیگر اشیاء ضروریہ کی خریداری غریب و سفید پوش سمیت متوسط طبقے کیلئے بھی مشکل ہوگیا ہے، اس صورتحال کی وجہ سے بچوں اور خواتین کو بھیک مانگنے کیلئے گھروں سے باہر بھیجا جاتا ہے ۔ دوسری جانب شہری بھی بھکاریوں کی بڑھتی تعداد کے باعث پریشانی کا شکار ہیں اور ان کے مطابق شاپنگ کیساتھ ساتھ دکانوں سے خریداری کے دوران بھکاریوں کی جانب سے انہیں تنگ کیا جاتا ہے ۔ مختلف مقامات پر دیکھا جاسکتا ہے کہ چھوٹے بچوں اور بچیوں کو مختلف اشیاء فروخت کرنے کیلئے دیکر سڑک پر بٹھا دیا جاتا ہے تاکہ مخیئر حضرات ان کی مالی مدد کر سکیں

مزید پڑھیں:  قبائلی اضلاع کے مسائل حل کرنے کیلئے جرگے بلا رہے ہیں، گنڈاپور