مہمند، خیبر اور جنوبی وزیرستان میں ڈی پی او آفس بند، خاصہ دار فورس کا احتجاج جاری

ویب ڈیسک: جنوبی وزیرستان لوئر ، مہمند اور خیبر کے اضلاع میں آل فاٹا لیویز و خاصہ دار فورس نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے ڈی پی او اور ایس پی آفسز کو تالے لگا دیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک سابق فاٹا پولیس کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔
پولیس میں ضم لیویز و خاصہ دار فورس کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج جاری ہے۔ اس موقع پر کمیٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ مطالبات کی منظوری تک ڈی پی او کے دفاتر بند رہینگے۔
ذرائع کے مطابق ایس پیز کی تعیناتیوں کے بعد خاصہ دار کمیٹی نے ضلع مہمند کے بعد ڈی پی او خیبر کے دفتر کو بھی تالے لگا دیئے۔
کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ قبائلی اضلاع میں صرف ڈی پی او اور ایس پی انوسٹی گیشن کی باہر سے تعیناتی کا فیصلہ ہوا تھا، قبائلی اضلاع میں ایس پیز کی تعیناتی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
ذرائع کے مطابق آل فاٹا لیویز و خاصہ دار فورس کے اہلکار پانچ دن سے تاریخی باب خیبر کے مقام پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
کمیٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو دیگر ڈیوٹیاں دینا بھی بند کر دیں گے۔
دوسری جانب ضلع مہمند میں آل فاٹا خاصہ دار کمیٹی کے احکامات کے مطابق ڈی پی او اور ایس پی انویسٹی گیشن سمیت دیگر حکام کے آفس کو تالے لگا دیئَے گئے
آل فاٹا خاصہ دار لیویز کمیٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ تھانوں میں ایف آئی آر، روزنامچہ رپورٹ بھی بند کر دی گئی۔
ذرائع کے آل فاٹا حاصہ دار کمیٹی کے احکامات کے مطابق دیگر اضلاع کی طرح مہمند میں بھی حاصہ دار و لیوی اہلکاروں نے تالے لگا دیئے گئے۔ اس دوران تمام تھانوں میں قلم چھوڑ ہڑتال ہوگی. اس دوران نہ ایف آئی آر اور نہ روزنامچہ رپورٹ درج کی جائیگی۔
آل فاٹا حاصہ دار کمیٹی کے مطابق اگر 22 نکات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو پھر ہماری ذمہ داریاں پرانی طرز پر حاصہ دار و لیوی اہلکاروں کے سے انداز میں چھوڑ دی جائیں۔
ضلع جنوبی وزیرستان میں بھی ڈی پی او کے دفاتر کو وانا پولیس نے احتجاجاً تالے لگا دیئے۔
سابق فاٹا پولیس کمیٹی جنوبی وزیرستان کے سربراہ سید جلال کی ہدایات پر تمام قبائلی اضلاع کی پولیس نے ڈی پی اوز دفاتر کو اختجاجا تالے لگا دیئے۔ ان کی جانب سے بتایا گیا کہ اعلی حکام سے 22 نکاتی ایجنڈا کے تحت مطالبات تحریری طور پر شیئر کرنے کے باوجود ہمارے مطالبات حل نہیں۔

مزید پڑھیں:  لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشار میں سہولیات کا فقدان، مریضوں کو مشکلات