بجٹ 2024، ایف بی آر کا ٹیکس ہدف12ہزار400ارب رکھنے کی تجویز

ویب ڈیسک: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کے دوران بنیادی معاشی اہداف کے تعین پر اختلافات برقرار ہیں۔
اس دوران آئی ایم ایف کی جانب سے پیش کردہ اعداد و شمار پاکستان کی وزارت خزانہ سے قطعی مماثل نہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے جاری پالیسی سطح مذاکرات میں میکرو اکنامک فریم ورک شیئرکر دیا۔ اس دوران آئندہ مالی سال میں خسارے کا تخمینہ 9 ہزار600 ارب روپے لگایا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 3.5 فیصد تک محدود رہنے جبکہ وزارت خزانہ نے شرح نمو کا ہدف 3.7 فیصد تجویز کیا۔
بجٹ کے حوالے سیئر کردی معلومات کے مطابق ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12 ہزات 400 ارب رکھنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کرنٹ اکاونٹ خسارے کا تخمینہ 4.6 ارب ڈالر جبکہ وزارت خزانہ نے 4.2 ارب ڈالر ہدف تجویز کیا۔
وزارت خزانہ کا درآمدات کا تخمینہ 58 ارب ڈالر جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے 61 ارب ڈالر تجویز کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف اور پاکستانی وزارت خزانہ کے مابین اختلافات میں ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔ آئندہ سال وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ہزار ارب روپے بجٹ مختص کرنے جبکہ ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12 ہزار 400 ارب رکھنے کی تجویز زیر غور ہے۔
آئی ایم ایف کی دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے موجودہ اخراجات کا تخمینہ 22,037 ارب روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال کے بجٹ کے 19,146 ارب روپے سے 15.09 فیصد زیادہ بنتی ہے۔
ترقیاتی اخراجات اور خالص قرضے کا تخمینہ اگلے مالی سال کے لیے 2,673 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا تخمینہ اگلے مالی سال کے لیے 2,590 ارب روپے لگایا گیا ہے جس میں وفاقی 890 ارب روپے اور صوبائی 1,700 ارب روپے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائیکورٹ: کرپشن کے الزام پر برطرف ججز سمیت 11جوڈیشل افسران بحال