اسرائیلی افواج کا غزہ اور رفح آپریشن جاری، مزید 56 فلسطینی شہید

ویب ڈیسک: اسرائیل غزہ کا پورا انفراسٹرکچر تباہ کرنے کے بعد رفح کا رخ کر چکا ہے اور اب صیہونیوں نے رفح میں پناہ گزین کیمپوں پر بمباری شروع کر رکھی ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی قطعی خلاف ورزی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ اور رفح میں اسرائیلی بمباری سے مزید 56 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
ان میں 37 غزہ میں جبکہ 19 فلسطینی رفح پناہ گزین کیمپوں میں اسرائیلی گولہ باری سے شہید ہوئے۔
ذرائع کے مطابق عالمی سطح پر جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود رفح میں اسرائیلی افواج کے حالیہ حملوں کے دوران مزید 19 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیل نے ساری عالمی کوششوں کو جوتے کی نوک پر رکھ کر جنگ مزید 7 ماہ جاری رکھنے کا عندیہ دیدیا۔
ذرائع کے مطابق غزہ میں جاری جنگی کارروائیوں کے لیے مزید ٹینک رفح روانہ کرتے ہوئے صیہونیوں نے پیشگوئی کی ہے کہ یہ جنگ مزید 7 ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف اور عالمی کریمنل کورٹ کی جنگ بندی اور حملے روکنے کے احکامات کے باوجود اسرائیل کے ٹینک رفح میں داخل ہو گئے جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں۔
رفح کے رہائشیوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی ٹینک مغربی علاقوں تل السلطان اور یبنا اور وسط میں واقع شبورہ میں داخل ہو گئے ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری میں 19 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اس کے علاوہ غزہ میں جاری بمباری کے دوران 37 فلسطینی شہید ہو گئے۔
یاد رہے کہ 10 لاکھ کے قریب فلسطینی رفح شہر سے بے گھر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صیہونیوں کی بربریت کے باعث مزید 56 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
7 اکتوبر 2023ء سے جاری جنگ میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے وار تیز، 24 گھنٹوں میں مزید 75 کیسز رپورٹ