خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں جانور مہنگے، گاہک خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیِں۔ قربانی کے جانور مہنگے ہونے کے باعث گاہک خالی ہاتھ مویشی منڈیوں سے لوٹنے پر مجبور ہیں۔
ضلع دیر لوئر، ٹانک، نوشہرہ اور چارسدہ میں عوام دہائیاں دینے لگے۔ بیوپاریوں کی جانب سے مقرر کردہ ریٹ گزشتہ سال کی بہ نسبت زیادہ رکھنے کے حوالے سے بھی لوگ گلہ کرنے لگے ہیں۔
ضلع دیر لوئرکے علاقے خال کی مویشی منڈیوں میں عید قربان قریب آتے ہی رش بڑھنے لگا۔
جانور مہنگے ہونے سے گاہک پریشان اور خالی ہاتھ منڈیوں سے لوٹنے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر عوام کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال قربانی کے جانوروں کی قیمتیں ذیادہ ہیں۔
ضلع ٹانک میں بھی قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ یہ قیمتیں اس قدر زیادہ ہیں کہ خریداروں کی جیب جواب دے گئی۔
ضلع نوشہرہ کے علاقہ شیدو کی ایک مویشی منڈی میں پیوپاری اور مختلف اضلاع سے آئے ہوئے خریداروں کے مابین بھاو تاو کے موقع پر تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی دیکھا جا رہا ہے۔
ضلع چارسدہ میں بھِ خریدار جانور مہنگے ہونے کا رونا رو رہے ہیں۔ میلہ مویشیاں میں عوام کا رز تو ہے لیکن ان میں خریداری کی سکت باقی نہیں رہی۔
اس موقع پر بیوپاریوں اور خریداروں میں قیتموں کے حوالے سے رسہ کشی شروع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ چارسدہ کی مویشی منڈی میں بھینںس کی قیمت ساڑھے تین لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ، گائے کی قیمت 2 سے 3 لاکھ جبکہ سانڈ کی قیمت 5 سے 8 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
ضلع چارسدہ کی مویشی منڈی میں بھیڑ کی قیمت 80 ہزار تا ایک لاکھ ، بکرے کی قیمت 35 ہزار سے 80 ہزار روپے ہو گئی ہے۔
اس موقع پر جبکہ عید قربان میں بس صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے خریدار ریٹ گرنے کے انتظار میں جبکہ بیوپاری اپنے نرخ پر ڈٹ گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  حلقہ پی کے 22 باجوڑ پر ضمنی الیکشن کیلئَے تمام تر تیاریاں مکمل