مولانا فضل الرحمان

آپریشن عزم استحکام عدم استحکام ثابت ہوگا ،مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک:جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام عدم استحکام آپریشن ثابت ہوگا جو ملک کو مزید کمزور کرے گا ۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ریاست کی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے؟خیبر پختونخوا ہو یا بلوچستان، مسلح تنظیمیں کھلے عام علاقوں کو کنٹرول کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بارے میں نہیں جانتا مگر خیبرپختونخوا میں سورج غروب ہونے کے بعد پولیس تھانوں میں بند ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس شناختی کارڈ کی بنیاد پر آرمی چیف پاکستانی ہے اسی بنیاد پر میں بھی پاکستانی ہوں، ہم سب اس ملک کے برابر کے شہری ہیں، لیکن ایک طبقہ سمجھے کہ اس نے حاکم اور باقی سب نے غلام رہنا ہے۔
سربراہ جے یو آئی کاکہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ہمارے قبیلوں کی یہ قسم نہیں، ہماری 300 سالہ تاریخ غلامی کے خلاف جنگ لڑنے کی ہے، انگریزوں کیخلاف 50 ہزار سے زائد مجاہدین کو شہید کیا گیا، کیا پاکستان جرنیلوں کی غلامی کیلئے حاصل کیا گیا تھا اور جانوروں کی طرح وہ ہمیں ہانکیں گے، ایسا کبھی نہیں ہوگا؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب آپریشن عزم استحکام شروع کرنے کہا ہے، یہ عدم استحکام آپریشن ہے جو ملک کو کمزور کریگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف وزیر اعظم نہیں ہیں، بس کرسی پر بیٹھے ہیں،جہاں اجلاس میں وردی والا موجود ہوگا فیصلے وردی والا کریگا، کیا ہم نے پاکستان اس لیے حاصل کیا تھا کہ ہم جرنیلوں کی غلامی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی اتحاد کی مخالفت نہیں کر رہے، سیاسی لوگوں کی باہمی مشاورت کا سلسلہ چلنا چاہیے، بات چیت اور مشاورت کے بہتر نتائج آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی سوچ کے ساتھ ایک منزل طے کرنا ہوگی، جمہوریت اور پارلیمنٹ اپنا مقدمہ ہار چکی ہے،ہم ملک میں ایک چھت کے نیچے رہنا چاہتے ہیں، چھت توڑنا نہیں چاہتے۔

مزید پڑھیں:  وائس چانسلرز تعیناتی پر وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب میں تنازع شدید