عافیہ کی رہائی

عافیہ کی رہائی کیلئے کوشش کی ہے آئندہ بھی کریں گے ، اسحاق ڈار

ویب ڈیسک: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے پہلے بھی کوشش کی آئندہ بھی کریں گے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے امریکی صدر اوباما سے عافیہ کو رہا کرنے کی بات کی تھی تاہم اوباما نے انکار کرتے ہوئے کہا تھا یہ ہم کچھ نہیں کرسکتے یہ عدالت کا معاملہ ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو بیانیہ بنایا گیا کہ پاکستان سفارتی سطح پر تنہا ہو چکا ہے غلط ہے، یہ واضح کردوں کہ پاکستان سفارتی سطح پر تنہا نہیں ہے، سفارتی سطح پر پاکستان کے لیے معاملات بہتر ہو رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری کوشش براہ راست سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ پر ہے، ہمارا فوکس اب ان چیزوں پر ہے، کچھ لوگ مایوسی پھیلاتے ہیں، اس سے کروں گا وہ مایوسی پھیلانا بند کردیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس معدنیات ہیں قدرتی ذخائر ہیں، پاکستان میں بجلی کی قیمتیں عالمی مقابلہ کرنے کے معاملے پر مطابقت نہیں رکھتیں، انسانی وسائل کے لئے لوگوں کی اسکلز بڑھانے پر کام ہوگا، چائنہ کمپنی ہواوے کے ساتھ بھی اسکلز ٹریننگ پر بات ہوئی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتا، اس لیے بہتر یہی ہے کہ ہمسائے سے تعلقات بہتر کیے جائیں، پاکستان کی کوشش ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات مثبت ہوں، داسو پر ہونے والے حملہ صرف دہشت گرد حملہ نہیں تھا داسو حملہ پاکستان چین تعلقات پر ضرب لگانے کی کوشش تھی۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ مخالفین سے برداشت نہیں ہورہا، چینی دونوں واقعات میں ٹی ٹی پی ملوث ہے اسی لیے ہمارا افغانستان سے یہی مطالبہ کے ٹی ٹی پی کو نکالے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو 2018 میں پاکستان سے ختم ہو گیا تھا لیکن افغانستان سرحد سے آمدورفت کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے علاقوں میں پولیو کیسز دوبارہ منظر عام پر آ رہے ہیں، پاکستان پولیو کے خاتمے کے لیے افغانستان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے، افغانستان کے ساتھ صحت عامہ کے شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔
پاکستان افغانستان میں سیکورٹی بہتری کے لیے بھی تعاون کر رہا ہے، افغانستان کو کہہ دیا ہے کہ اپنی زمین سے پاکستان میں دہشت گردی کے راستے بند کرے، پاکستان افغانستان کو اپنا مسلم برادر ملک تسلیم کرتا ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ عافیہ صدیقی نے پہلے ہی بہت تکلیف کاٹ لی ہے، جب تک عافیہ صدیقی پاکستان نہیں آتیں کوشش کرتے رہیں گے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے لیے پہلے بھی کوشش کی کہ اپنی بہن کو پاکستان لے آئیں، جب باراک اوباما امریکی صدر تھے تو اس وقت نواز شریف نے ذاتی حیثیت میں بات کی تھی لیکن اوباما نے جواب دیا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا، صدر اوباما نے کہا تھا کہ ہماری عدالت نے سزا دی ہے ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

مزید پڑھیں:  بلاول نے جماعت اسلامی کے غزہ ملین مارچ کی حمایت کردی