میڈیکل کالجز میں ضم اضلاع

میڈیکل کالجز میں ضم اضلاع کی مختص نشستیں قانونی قرار

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز میں ضم اضلاع کی مختص نشستیں قانونی قرار دیتے ہوئے طلبہ کی اوپن میرٹ پر داخلے کے درخواست مسترد کر دی۔
دوسری جانب عدالت نے ضم اضلاع کیلئے میڈیل کالجز میں‌مختص نشستوں کی پالیسی کو قانونی قرار دے دیا۔
ضم اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلباء نے پشاور ہائیکورٹ میں اس حوالے سے درخواست دائر کر رکھی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ضم اضلاع کے لیے مختص سیٹوں کے پالیسی کو غیرقانونی قرار دے کر ضم اضلاع کے طلباء کو بھی اوپن میرٹ پر داخلے کی اجازت دی جائے۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس ارشد علی کی جانب سے تحریر کیے گئے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ضم اضلاع کے طلباء کے لیے سیٹیں مختص ہیں، اس لیے اوپن میرٹ پر داخلہ نہیں لے سکتے۔ اس کے علاوہ بندوبستی علاقوں کے طلباء مخصوص سیٹوں پر داخلہ نہیں لے سکتے۔
عدالت نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی داخلہ پالیسی کو قانونی قرار دے کر طلباء کی درخواست خارج کردی۔
یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضم اضلاع کیلئے میڈیکل کالجز میں مختص کی گئی سیٹیں‌قانونی قرار ہیں‌۔

مزید پڑھیں:  تل ابیب میں ڈرون حملوں سے بھگدڑ، متعدد اسرائیلی زخمی