ہیٹی میں‌ کشتی جلنے

ہیٹی میں‌ کشتی جلنے کا ایک اور واقعہ رونما، 40 تارکین وطن ہلاک

ویب ڈیسک: ہیٹی میں‌کشتی جلنے کا ایک اور واقعہ ساحل پر رونما ہو اجس میں‌ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی، اس واقعہ میں‌40 تارکین وطن ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ ٹرکس اور کایکوس جزائر کو ہیٹی سے جانے والی کشتی میں آگ بھڑک اٹھی جس کی وجہ سے کشتی میں سوار 80 تارکین وطن میں سے 40 ہلاک ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ہیٹی کے کوسٹ گارڈ نے 41 افراد کو بچا لیا جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں جن میں سے 11 کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
آئی او ایم سربراہ گریگوئیر گڈسٹین نے ہیٹی میں‌ کشتی جلنے کا حالیہ اس المناک واقعے کی ذمہ داری ہیٹی کے سکیورٹی حکام پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹی کی سماجی و اقتصادی صورتحال تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے لوگ انتہائی قدم اٹھانے پر بھی مجبور ہورہے ہیں اور اسی دوران انہیں مشکلات آ گھیرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غربت سمیت بھوک و افلاس کے مارے کیریبین کی جانب سے ہجرت کا سلسلہ کئی ماہ سے جاری ہے۔ یہاں صرف غربت ہی نہیں جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں بھی ان کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ جرائم پیشہ گروہ اب دارالحکومت ہیٹی کے 80 فیصد حصے پر قابض ہیں، رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں قتل، عصمت دری، چوری اور اغوا برائے تاوان کا سامنا ہے۔ اس لئے ان کی جانب سے ہجرت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل بھی کئی تارکین وطن کشتی میں‌دوسرے شہر جاتے ہوئے جان سے گئے.
اس حوالے سے کوسٹ گارڈ کو موردالزام ٹھہراتے ہوئے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے سربراہ نے کہا کہ جب تک ہیٹی کے حالات درست نہیں کئے جائیں گے کشتی جلنے کے موجودہ واقعے کی طرح کے کیسز رونما ہوتے رہیں گے.

مزید پڑھیں:  آرٹیکل 63اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت آج پھر ہوگی