لبنان پر اسرائیلی حملوں میں تیزی

لبنان پر اسرائیلی حملوں میں تیزی، بچوں اورخواتین سمیت 6افراد شہید

ویب ڈیسک: عالمی سطح پر کی جانیوالی کوششوں کے باوجود لبنان پر اسرائیلی حملوں میں تیزی آتی جا رہی ہے، اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 6 افراد شہید جبکہ91زخمی ہوگئے، اس کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں مزید انسانی جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے۔
ذرائع کے مطابق حملوں میں 6 عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کا سینٹرل کمانڈ عمارت کے نیچے قائم تھا، بمباری کا اصل ہدف حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ تھے۔
لبنان پر اسرائیلی حملوں میں تیزی دیکھا جا رہا ہے، بیروت میں رہائشی عمارتوں پر صیہونی میزائل حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد شہید ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے حزب اللہ کے میزائل یونٹ سربراہ محمد علی اسماعیل اور ان کے نائب حسین احمد اسماعیل کے علاوہ حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی بیٹی کی شہادت کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے حزب اللہ نے کسی قسم کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے، تاہم حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے بیروت کی رہائشی عمارتوں کے تہہ خانوں میں اسلحہ موجود ہونے کی تردید کی ہے۔
حزب اللہ ذرائع نے بتایا ہے کہ حسن نصراللہ کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا وہ بالکل محفوظ ہیں جبکہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ کو اگر کچھ ہو بھی جاتا تو حزب اللہ کے پاس متبادل لیڈر شپ موجود ہے، تاہم وہ بالکل محفوظ اور صحت مند ہیں۔
ادھر امریکی صدر بائیڈن نے بیروت حملے سے اپنا ہاتھ صاف کھینچتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بیروت حملےکا علم تھا، نہ ہی امریکا کی بیروت حملے میں کوئی شراکت داری ہے۔

مزید پڑھیں:  وفاقی حکومت سوات واقعے پر سیاسی بیان بازی کررہی ہے ،بیرسٹر سیف