چیف اور ہوم سیکرٹری طلب

پی ٹی ایم اجتماع پر شیلنگ کے خلاف رٹ پر چیف اور ہوم سیکرٹری طلب

ویب ڈیسک: ضلع خیبر میں پشتون تحفظ موومنٹ کے اجتماع پر شیلنگ اور تشدد کے خلاف دائر رٹ پر پشاور ہائیکورٹ نے چیف اور ہوم سیکرٹری طلب کر لئے۔
عدالت نے قرار دیا کہ اگر پولیس افسر وزیراعلیٰ کے احکامات نہیں مانیں گے تو یہ صوبہ کیسے چلے گا؟ کیا وزیراعلیٰ اتنا بے اختیار ہے؟
عدالت نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، سیکرٹری ہوم اور چیف کیپٹیل سٹی پولیس آفیسر پشاور کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تاکہ وہ عدالت کو وضاحت پیش کر سکیں کہ کس طرح علاقے میں امن و امان کی صورتحال پیدا کی گئی۔
جسٹس شکیل احمد اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے زاہد اللہ کی رٹ پر سماعت کی، اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل اور درخواست گزار کے وکیل علی عظیم آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ضلع خیبر کے علاقے شلوبر قمبر خیل باڑہ میں پی ٹی ایم کے پرامن اجتماع پر پولیس نے شیلنگ کی جس سے کئی شہری زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پرامن احتجاج شہریوں کا آئینی اور قانونی حق ہے۔ انہوں نے دلائل دیئے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے یہ سب وفاقی حکومت کے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو خط کے بعدکیا ہے ۔
دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ یہ مسائل امن جرگہ کے ذریعے حل کئے جائیں تاکہ امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو، تاہم وفاق کی طرف سے جاری خط کی آڑ میں صوبہ کا امن متاثر کیا گیا ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ اگر پولیس افسر وزیراعلیٰ کے احکامات بھی نہیں مانیں گے تو یہ صوبہ کیسے چلے گا؟ ۔
عدالت نے ابتدائی دلائل کے بعد چیف اور ہوم سیکرٹری طلب سمیت سی سی پی او پشاور کو بھی آج عدالت طلب کرلیا جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ملائیشیا کے وزیراعظم پاکستان پہنچ گئے،پرتپاک استقبال