خیبرپختونخوا بورڈ مالی مشکلات کا شکار

طلبہ کو مفت کتب فراہم کرنیوالا خیبرپختونخوا بورڈ مالی مشکلات کا شکار

ویب ڈیسک: طلبہ کو مفت کتب فراہم کرنیوالا خیبرپختونخوا بورڈ مالی مشکلات کا شکار ہو گیا۔
ذرائع نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا میں طلبہ کو مفت کتابیں فراہم کرنیوالے بورڈ فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث شدید مالی اور انتظامی مشکلات کا شکار ہے۔
اس سلسلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ فنڈز نہ ہونے سے اگلے سال بروقت مفت کتب کی ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دستاویزات کے مطابق ٹیکسٹ بورڈ کے بقایاجات 14 ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔
رواں سال کتابوں کی چھپائی پر7 ارب روپے سے زائد رقم خرچ ہوئی، 7 ارب میں سے صرف 3 ارب جاری کیے گئے جبکہ 4 ارب روپے اب بھی واجب الادا ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بورڈ کے 2018 تا 2023 بقایاجات 10 ارب روپے ہیں جو تاحال ادا نہیں کئَے گئے۔
مالی بوجھ کم کرنے اور کتب فراہمی میں مشکلات کے باعث پرانی کتابوں کا دوبارہ استعمال جاری ہے۔
یاد رہے کہ سکول کے طلبہ سے کہا جاتا ہے کہ پرانی کتب کلاس چینج ہونے کے بعد واپس جمع کرائی جائیں۔ اس کے ساتھ ہی وہی پرانی کتابیں نئے پاس ہونے والے طلبہ میں تقسیم کر دی جاتی ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اخراجات کم کرنے کے لئے اگلے سال کتابوں کا سائز کم کیا جائے گا، جس سے سالانہ 67 کروڑ روپے کی بچت ہوگی، رواں سال تقریبا 90 ہزار پرانی کتابوں کو دوبارہ استعمال میں لایا گیا ہے، اب تک 3 کروڑ 41 لاکھ 37 ہزار 508 مفت کتب طلبہ میں تقسیم کی گئیں۔
فنڈز نہ ہونے سے اگلے سال بروقت مفت کتب کی ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دستاویزات کے مطابق ٹیکسٹ بورڈ کے بقایاجات 14 ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔ رواں سال کتابوں کی چھپائی پر7 ارب روپے سے زائد رقم خرچ ہوئی، 7 ارب میں سے صرف 3 ارب جاری کیے گئے جبکہ 4 ارب روپے اب بھی واجب الادا ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلی گمشدگی کیخلاف پشاور میں احتجاج، مقامی ورکرز سڑکوں پر نکل آئے