شبلی فراز اور شاندانہ گلزار

شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کی 8نومبر تک راہداری ضمانت منظور

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کو 8نومبر تک راہداری ضمانت دیدی۔
اس موقع پر پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کے کیس میں ریمارکس دیے کہ مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہییں، جو کچھ ہو رہا ہے اس سے معاشرے کو نقصان ہوگا۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس شکیل احمد نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل معظم بٹ ایڈووکیٹ نے دوران سماعت مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں کے خلاف اسلام آباد اور اٹک میں مقدمات درج ہیں۔ اب ان کی گرفتاری کا خدشہ ہے، اس لیے راہداری ضمانت کے لیے آئے ہیں۔
جسٹس شکیل احمد نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ یہ جو کچھ ہورہا ہے، اس سے ہمارے معاشرے کو نقصان ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کو مل بیٹھ کر پارلیمنٹ میں ان مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ 3دن راستے بند ہوگئے تھے، لوگوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔
انہوں نے شبلی فراز کو مخاطب کرتے ہوئَے کہا کہ آپ تعلیم یافتہ گھرانے سے ہیں، آپ پر زیادہ ذمے داری ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ آج کی اپوزیشن کل کی حکومت اور آج کی حکومت کل اپوزیشن ہوتی ہے۔ جو کچھ بھی ہو، ملک کا نقصان نہیں کرنا چاہیے۔
شاندانہ گلزار نے عدالت کو بتایا کہ جب ہم پارلیمنٹ جاتے ہیں تو ہمیں پارلیمنٹ سے اٹھاتے ہیں۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ دونوں سائیڈ کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ جب تک ایک دوسرے کو برداشت نہیں کریں گے معاملات کسی صورت ٹھیک نہیں ہوں گے۔
بعد ازاں عدالت نے شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کو 8 نومبر تک راہداری ضمانت دے دی اور انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں:  اندوہناک واقعے کے مرتکب پاکستان کے کھلے دشمن ہیں، وزیراعظم