ویب ڈیسک: پابندی کے باوجود کالعدم پی ٹی ایم جرگہ میں شرکت پر سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود پشتون قومی جرگہ میں شرکت کرنے والے اڑھائی سو سے زائد سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ابتدائی مرحلے میں ان سرکاری ملازمین میں سے بیشتر کو شیڈول فور تھ میں شامل کر لیا گیا ہے، تحقیقاتی اداروں کے ذریعے باقاعدہ تحقیقات کرنے کے بعد ان کےخلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ پشتون قومی جرگہ میں سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جن میں زیادہ تر کا تعلق جنوبی اضلاع اور ضم قبائلی اضلاع سے معلوم ہوا ہے۔ ان ملازمین میں اساتذہ کی بڑی تعداد بھی شامل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ان اساتذہ نے صوبائی حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجودبھی کالعدم تنظیم کے زیر اہتمام ہونے والے پشتون قومی جرگہ میں شرکت کی ہے۔ ایسے تمام ملازمین کی فہرستیں تیارکرلی گئی ہیں جن میں سے زیادہ تر کاتعلق قبائلی اضلاع سے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایسے سرکاری ملازمین جنہوں نے پشتون قومی جرگہ میں حصہ لیا تھا ان کو شیڈول فور میں بھی شامل کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے گزشتہ روز جے یوآئی کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ سے ان ملازمین کے نام شیڈول فورتھ سے فوری طورپر نکالنے کی درخواست کی ہے تاہم اس ضمن میں محکمہ داخلہ وقبائلی امور کو کسی قسم کا تحریری حکم موصول نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ پابندی کے باوجود کالعدم پی ٹی ایم جرگہ میں شرکت پر سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے، سب سے پہلے ملازمین کی فہرستیںتیار کر لی گئی ہیں. ایسے سرکاری ملازمین جنہوں نے پشتون قومی جرگہ میں حصہ لیا تھا ان کو شیڈول فور میں بھی شامل کر لیا گیا ہے.
Load/Hide Comments