PM Imran Khan 5

فلسطینیوں کو حقوق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے.وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔

عمران خان نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے پر کہا کہ ’جو بھی کوئی ملک کرے ،پاکستان کا موقف کلیئر ہے کہ ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتے جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں ملتا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ہمارا موقف قائداعظم محمدعلی جناح نے 1948 میں کلیئر کردیا تھا کہ ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتے۔ جب تک فلسطینوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا‘۔
’فلسطینوں کو ان کا حق ملے بغیر اگر ہم اسے تسلیم کرلیتے ہیں تو پھر کشمیر میں بھی یہ صورتحال ہے۔ ہمیں اسے بھی چھوڑ دینا چاہیے۔اس لیے پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتا‘۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم اللہ کو کیا جواب دیں گے۔ فلسطین میں لوگوں پر ہر طرح کی زیادتیاں ہوئی ہیں۔ ان سے سارے حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ جس طرح سلوک کیا جا رہا ہے۔ کیا ہم انہیں اس طرح چھوڑ سکتے یہں۔ میرا تو ضمیر کبھی نہیں مانے گا‘۔

 وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کیساتھ تعلقات خراب ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہ ہمارا اتحادی ہے، ان کی اپنی خارجہ پالیسی ہے، پاکستان کو مسلم دنیا کو اکٹھا کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترمیم تین امپائرز کی توسیع کیلئے ہورہی ہے، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے کی خبروں پر پہلی مرتبہ باقاعدہ ردعمل دیا۔وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خراب ہونے کے حوالے سے گردش کرنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کیساتھ بہترین تعلقات قائم ہیں۔سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہ ہمارا اتحادی ہے۔ سعودی عرب کی اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا کردار مسلم دنیا میں تقسیم پیدا کرنا نہیں بلکہ انہیں اکٹھا کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  خواجہ آصف کے ساتھ آئینی ترمیم پرکوئی گفتگو نہیں ہوئی،بیرسٹر گوہر
وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا  کہ پاکستان کا مستقبل چین کے ساتھ ہے۔یہ بات واضح ہے یہ جو ملک نے ترقی کرنی ہے اور ہماری ڈیولپمنٹ ہے وہ چین کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ایک ایسا ہمارا دوست ہےجو ہمارے ہراچھے برے وقت میں سیاسی طور پر کھڑا رہا ہے اور ہمارے دوست اس طرح پولیٹیکلی نہیں کھڑے رہے جس طرح چین کھڑا رہا ہے۔ ہر جگہ چین نے ہمارا دفاع کیاہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ  ہماری خوش قسمتی ہے کہ چین اس وقت دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی اکانومی ہے اور مجھے نہیں نظر آرہا ہے دنیا میں کوئی بھی ملک آگے اس کا مقابلہ کرے گا۔ اس لیے ہم چین کے ساتھ اور تعلقات مضبوط کر رہے ہیں۔ سی پیک ایک بہت بڑا موقع ہے۔ چین کو بھی پاکستان کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ پا کستان کی سٹرٹیجک لوکیش ہے اور چین کو بھی اس کی اہمیت کا پتہ ہے۔