مالی سال کے 4 ماہ مکمل،صوبہ آئینی سقم کا شکار، پنجاب سے مشاورت

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کی نگران حکومت کو مستقبل کے اخراجات کے حوالے سے آئینی بحران کا سامنا ہے ایسے میں صوبائی حکومت نے محکمہ قانون سے مشاورت کے بعد حکومت پنجاب سے بھی رابطہ کرلیا ہے اور کہا ہے کہ یکم نومبر سے اخراجات کس طرح کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے حکومت پنجاب اپنی تفصیل فراہم کردے۔ محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کی جانب سے سیکرٹری خزانہ پنجاب کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نگراں صوبائی کابینہ نے جون میں مالی سال 2023-24ء کے چار ماہ کیلئے اخراجات کی منظوری دی تھی تاہم اس چار ماہ کا دورانیہ 31اکتوبر کو ختم ہورہا ہے، صوبائی حکومت نے اس ضمن میں محکمہ قانون سے رائے طلب کی ہے
جس کے مطابق نگران صوبائی حکومت اسی مشق یعنی چار ماہ کے اخراجات کی منظوری کو مزید چار ماہ کی مدت کیلئے دہراسکتی ہے کیونکہ آئین کے آرٹیکل 126 میں بہت واضح الفاظ میں یہ تصور کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت صوبائی اخراجات کی اجازت دے گی جو چار ماہ سے زائد نہیں ہوسکتے ۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دونوں صوبوں کو رواں مالی سال 2023-24ء کی بقیہ مدت کیلئے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے یکساں آئینی ذمہ داری کا سامنا ہے، لہٰذا یہ مناسب ہوگا کہ پنجاب کی حکومت اب تک کی گئی اپنی تیاری کے حوالے سے آگاہ کرے تاکہ خیبر پختونخوا حکومت بھی اس کا جائزہ لے سکے ۔

مزید پڑھیں:  پنجاب حکومت کے خوف نے ثابت کر دکھایا کہ جلسہ تاریخی ہے، بیرسٹر سیف