Screen Shot 2020 06 01 at 7.01.41 PM

جب تک ویکسین نہیں آتی ہمیں کوروناکےساتھ گزاراکرناہے – وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلوں کیلئےقومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ختم، وزیراعظم نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ این سی اوسی میٹنگ میں موجودہ صورتحال پرمشاورت ہوتی ہے، 26کیسزسامنےآنےکےبعدنیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ بلائی،26کیسزسامنےآنےکےبعدہم نےلاک ڈاوَن کافیصلہ کیا،
پاکستان کےحالات دیگرملکوں سےمختلف ہے یہاں غربت ہے،پاکستان میں5کروڑلوگ دو وقت کی روٹی ٹھیک طرح نہیں کھاسکتے،اگرہم سخت لاک ڈاوَن لگاتےتوان غریب لوگوں کاکیاہوتا؟

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کےحالات دیگرملکوں سےمختلف ہیں ،یہاں غربت ہے،لاک ڈاوَن کوروناوائرس کاعلاج نہیں صرف پھیلاوَکوکم کیاجاسکتاہے،لاک ڈاوَن کامقصدتھاکہ وائرس کےپھیلاوَ کوکم کیاجاسکےتاکہ اسپتالوں پربوجھ نہ پڑے،جوبنگلوں میں رہ رہےہیں ان پرلاک ڈاوَن کےزیادہ اثرات نہیں پڑتے،کچی آبادیوں میں رہنےوالےغریب لوگوں کاشروع سےخیال تھا.

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا نگران دور میں بھرتی1800ملازمین کو نکالنے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے3ماہ سےنچلاطبقہ لاک ڈاوَن کی وجہ سےبہت تکلیف میں تھا،جس طرح لاک ڈاوَن رہااس سےنچلےطبقے کوبہت تکلیف پہنچی،کاروباراورکنسٹرکشن سیکٹرکوکبھی نہیں روکناچاہیےتھا،وروناکہیں نہیں جارہا،ابھی تک کوئی ویکسین ایجادنہیں ہوئی،امیرترین ملکوں نےبھی لاک ڈاوَن کھولنےکافیصلہ کیا،اس میں شک نہیں کہ کوروناکیسزمیں اضافہ ہوگاہمیں احتیاط کرنی چاہیے،جب تک ویکسین نہیں آتی ہمیں کوروناکےساتھ گزاراکرناہے.

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں 670ہاؤسنگ سکیموں کو غیر قانونی قرار دے دیاگیا

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں سیاحت کوکھولناچاہتےہیں،طبی عملےکی پہلےدن سےفکرتھی،ہمیں معلوم ہےڈاکٹرزاورنرسزپرپریشرہیں لیکن ہم نے غربت کوبھی ہم نےدیکھناہے،موجودہ صورتحال سےہماری معیشت بہت متاثرہے،بیرون ملک پھنسےپاکستانیوں کوفوری لانےکافیصلہ کیاہے،بلڈپریشراورشوگرکےمریضوں کووائرس سےزیادہ خطرہ ہے،معلوم ہےڈاکٹرزاورنرسزپرپریشرہیں لیکن ہمیں غریبوں کابھی خیال رکھناہے.