حکومت گرانے کی دھمکی

حماس سے جنگ بندی:اتحادیوں کی نیتن یاہو حکومت گرانے کی دھمکی

ویب ڈیسک: نیتن یاہو حکومت کے انتہائی اہم اتحادیوں نے حماس سے جنگ بندی معاہدے کی صورت میں حکومتی اتحاد چھوڑنے اور حکومت گرانے کی دھمکی دے دی۔
نیتن یاہو حکومت میں شامل نیشنل سکیورٹی کے وزیر ایتمار بن غفیر اور وزیر خزانہ بیزالیل سموٹرچ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے مکمل خاتمے سے پہلے جنگ بندی کی گئی تو وہ حکومت سے الگ ہو جائیں گے۔
اسرائیلی نیشنل سکیورٹی کے وزیر ایتمار بن غفیر کا کہنا ہے کہ ہم حماس کو تباہ کیے اور یرغمالیوں کی واپسی کے بغیر ہونے والی کسی سمجھوتے کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس کو ختم کیے بغیر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کا مطلب دہشتگردی کی فتح اور اسرائیل کی شکست ہو گی۔
دوسری جانب اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے حماس سے جنگ بندی معاہدے کی صورت میں نیتن یاہو کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔
2 روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے لیے 3 مراحل پر مشتمل نیاجنگ بندی معاہدہ تجویز کیا تھا ۔
نیتن یاہو حکومت پر جنگ بندی کے لیے عالمی دباؤ بڑھ گیا ہے جب کہ اسرائیل کے اندر بھی نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔

مزید پڑھیں:  پاک فوج کے شہید لیفٹیننٹ کرنل محمد علی سمیت دیگر شہداء کی نماز جنازہ ادا