غزہ جنگ کی ہولناک صورتحال

غزہ جنگ کی ہولناک صورتحال ، 16 ہزار بچے شہید، 17 ہزار یتیم

ویب ڈیسک: غزہ جنگ کی ہولناک صورتحال کا ایک رخ عوام کے سامنے آتے ہی سب کے دل ہلا گیا، 9 ماہ کی اس جنگ میں 16 ہزار بچے شہید جبکہ 17 ہزار یتیم ہوئے۔
غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کو 9 ماہ ہو چکے ، اس دوران غزہ کا پورا انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہو گیا، ساتھ ہی جبری بے دخلی نے صورتحال مزید کھمبیر بنا دی ہے۔
ذرائع کے مطابق غزہ جنگ کی ہولناک صورتحال اس قدر شدید ہے کہ پوری دنیا کو اس نے لرزا دیا۔ جنگ کے 9 ماہ کے دوران اب تک کم از کم 38 ہزار 153 افراد شہید جبکہ 87 ہزار 828 افراد زخمی ہیں اس کے علاوہ 10 ہزار افراد لاپتا ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ غزہ جنگ میں تقریباً 16 ہزار بچے شہید ہوچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر بچے خوراک کی قلت کے باعث شہید ہوئے۔ غزہ میں 17 ہزار بچے ایسے بھی ہیں جن کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک شہید ہوچکا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے دوران اب تک 10 ہزار 637 خواتین بھی شہید ہوچکی ہیں۔ صنف نازک پر اس جاہلیت و شدت سے بمباری نے صیہونیوں کی ظلم و بربریت کی نئی داستان رقم کر دی۔
اس کشت و خون کے دوران اب تک طبی عملے کے 500 اہلکار اور سول ڈیفنس کے 75 اہلکار بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 158 صحافی بھی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔
محکمہ صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں کے اطراف سے اب تک 7 اجتماعی قبروں سے 520 لاشیں ملی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے غزہ میں بےگھر فلسطینیوں کے 157 کیمپوں پر بھی حملے کئے۔ اس دوران لاتعداد افراد شہید و زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے والوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ کی گرفتاری:پی ٹی آئی وکلا کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ