لوڈشیڈنگ کیخلاف نوشہرہ اور پاراچنار

لوڈشیڈنگ کیخلاف نوشہرہ اور پاراچنار میں شدید احتجاج، روڈ بند

شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کیخلاف نوشہرہ اور پاراچنار میں شدید احتجاج کیا گیا، لوگوں نے جی ٹی روڈ بند کر ٹریفک روانی متاثر کر دی۔
ضلع نوشہرہ کے علاقہ اکوڑہ خٹک کے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے طلباء نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف مین جی ٹی روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے بلاک کردیا۔
اس موقع پر طلباء کا کہنا ہے کہ صبح سے بجلی بند ہے جس کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ متاثر ہو رہا ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ مساجد میں پانی بھی ناپید ہو گیا ہے، اس سے طلباء اور علاقے کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
مشتعل عوام و مظاہرین نے لوڈشیڈنگ کیخلاف مین جی ٹی روڈ کئی گھنٹوں تک بند رکھی جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اکوڑہ خٹک دالعلوم حقانیہ کے مقام پر مشتعل مظاہرین نے نوشہرہ پشاور، راولپنڈی جی ٹی دونوں جانب سے مکمل طورپر بلاک کر دی۔
مشتعل مظاہرین نے اس دوران پیسکو اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بجلی آئے گی تو روڈ کھولیں گے۔ اس دوران مشتعل مظاہرین نے پولیس اور ممبر صوبائی اسمبلی کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا۔
دوسری جانب پاراچنار میں بھی لوڈشیڈنت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ضلع کرم کے وسطی شہر پاراچنار میں شنگک روڈ کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے واپڈا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے شنگک روڈ کو ہر قسم آمدورفت کیلئے بند کر لیا۔
مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے سے غائب بجلی تاحال بحال نہ ہوسکی۔ ایک طرف یومیہ 21 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے دوسری طرف بھاری بلوں نے الگ سے مسائل پیدا کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کو شدید بارشوں کی وجہ سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی اور تاحال بحال نہ ہو سکی۔ بجلی نہ ہونے سے ایل علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ واپڈا حکام بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اگر واپڈا انتظامیہ نے بجلی کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا تو دو دن بعد روڈ مکمل بند کریں گے۔
یاد رہے کہ اس قدر شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کیخلاف نوشہرہ اور پاراچنار میں شدید احتجاج کیا گیا، لوگوں نے نہ صرف واپڈا کیخلاف نعرے بازی کی بلکہ جی ٹی روڈ بند کر کے ٹریفک روانی بھی متاثر کر دی۔

مزید پڑھیں:  پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024پشاور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج