مذاکرات کادوسرا دور

مذاکرات کادوسرا دور :حکومت نے جماعت اسلامی سے مزید وقت مانگ لیا

ویب ڈیسک: جماعت اسلامی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوسرے دور میں اپنے مطالبات سامنے رکھ دیئے جس پر حکومتی کمیٹی نے پیش رفت کیلئے مزید وقت مانگ لیا ۔
بات چیت کے دوران حکومتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہم بھی چاہتے ہیں بجلی، پٹرول سستا ہو، تنخواہ داروں پر ٹیکس ختم کرانے کی کوشش کریں گے۔
مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج ہمارے مذاکرات کا دوسرا رانڈ تھا، راولپنڈی میں پرامن دھرنا جاری ہے، مزدور اور تاجر سب ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی ایجنڈے کو ترجیح دی اور دھرنا جاری ہے، حکومت نے مذاکرات کی دعوت دی، ہم نے واضح طور پر کہا کہ عوام بجلی کے بل ادا نہیں کر سکتے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھاپٹرول کی قیمتوں کو کم کیا جائے، تنخواہ داروں پر ٹیکسوں کا بیجا بوجھ مسلط کر دیا گیا ہے، جو انتظامی اخراجات ہیں عوام اس کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کی وجہ سے ایکسپورٹر پر بوجھ بڑھا دیا گیا ہے، ہم نے تمام مطالبات واضح طور پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کیسامنے رکھ دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پورے عالم اسلام کیلئے بڑا صدمہ ہے، اسماعیل ہانیہ کو شہید کر دیا گیا اور اسرائیل نے اسے تسلیم بھی کیا ہے، اسماعیل ہانیہ کی شہادت فلسطینیوں کو نیا جذبہ دے گی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ جو جماعت اسلامی کی ڈیمانڈ ہے ہم بھی یہی چاہتے ہیں، ہم بھی چاہتے ہیں کہ بجلی، پٹرول اور آٹا سستا ہو، اگر ہم بہتری لا سکے تو ضرور لائیں گے۔
امیرمقام نے کہا کہ ضرورکوشش کریں گے کہ بجلی، پٹرول اور تنخواہ داروں پر ٹیکس ختم کریں، ہم چاہتے ہیں کہ دھرنا جلد ختم ہو، ہمارے پاس جتنے وسائل ہیں ان کیمطابق اس مسئلے کو حل کریں گے، آج ہماری ٹیم نے ان سے مشاورت کی، ہر ایک مسئلے پر تفصیلی بات ہوئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے جماعت اسلامی سے مذاکرات کے مثبت نتائج آئیں گے، جماعت اسلامی کا دھرنا مثبت رویے کے ساتھ ختم ہونا چاہئے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جماعت اسلامی سے آج خوشگوار مذاکرات ہوئے، وزیراعظم بھی چاہتے ہیں کہ عوام کو ریلیف دیا جائے، ہمیں امید ہے کہ مذاکرات مثبت ثابت ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف شرائط: خیبرپختونخوا حکومت نے قومی مالیاتی معاہدے پر دستخط کردیئے