چینی ایکسپورٹ کی اجازت نہ ملنے

چینی ایکسپورٹ کی اجازت نہ ملنے پر ملز مالکان عدالت جا پہنچے

ویب ڈیسک: چینی ایکسپورٹ کی اجازت نہ ملنے پر ملز مالکان پشاور ہائی کورٹ جا پہنچے، خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق شوگر ملز کی جانب سے چینی اپکسپورٹ کی اجازت نہ ملنے پر دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی۔
دوران سماعت عدالت نے صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار کے وکیل اسحاق علی قاضی ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے اضافی چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی ہے، جبکہ خیبرپختونخوا حکومت اجازت نہیں دے رہی، اس کے باوجود کہ اس وقت 8 لاکھ 5 ہزار میٹرک ٹن چینی اضافی موجود ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی ہے۔ دیگر صوبوں کی بہ نسبت خیبرپختونخوا حکومت نے چینی ایکسپورٹ کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اضافی چینی ایکسپورٹ کرنے سے خیبرپختونخوا حکومت کو 90 ملین ڈالر ملیں گے۔ صوبائی حکومت اجازت نہیں دیتی تو اس سے سرمایہ کاری پر اثر پڑے گا۔
وکیل نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ چینی ایکسپورٹ پر یہ بھی شرط عائد کی گئی ہے کہ یہاں پر مقامی سطح پر چینی کی قیمت 140 روپے سے نہیں بڑھے گی۔
بعد ازاں عدالت نے صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ چینی ایکسپورٹ کی اجازت نہ ملنے پر ملز مالکان عدالت جا پہنچے، صوبائی حکومت کیخلاف درخواست دائر کر دی گئی۔

مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف شرائط: خیبرپختونخوا حکومت نے قومی مالیاتی معاہدے پر دستخط کردیئے