نائن الیون کے 3 منصوبہ ساز

خالد شیخ سمیت نائن الیون کے 3 منصوبہ ساز اعتراف جرم کو تیار

ویب ڈیسک: امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خالد شیخ سمیت نائن الیون کے 3 منصوبہ ساز اعتراف جرم کو تیار ہیں، حملوں کی مبینہ منصوبہ بندی کرنے والے تین افراد نے سزائے موت نہ دینے کی شرط پر اعتراف جرم کی حامی بھر لی ہے۔
خالد شیخ محمد، ولید محمد صالح مبارک بن عطاش اور مصطفی احمد آدم الحوسوی گزشتہ کئی سال سے گوانتانامو بے، کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر بغیر کسی مقدمے کے قید ہیں۔
یاد رہے کہ یہ تینوں افراد استغاثہ کی جانب سے سزائے موت کا مطالبہ نہ کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بدلے اپنا جرم قبول کریں گے۔ درخواست کے معاہدے کی شرائط ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔
نائن الیون کو نیویارک، ورجینیا اور پنسلوانیا میں تقریبا 3000 افراد القاعدہ کے حملوں میں مارے گئے تھے۔ یہ 1941 میں پرل ہاربر، ہوائی پر جاپانی حملے کے بعد سے امریکی سرزمین پر سب سے مہلک حملہ تھا ۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس معاہدے کا اعلان سب سے پہلے پراسیکیوٹرز کی جانب سے متاثرین کے اہل خانہ کو بھیجے گئے ایک خط میں کیا گیا تھا۔
چیف پراسیکیوٹر ریئر ایڈمرل ایرون روغ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ سزا کے طور پر سزائے موت ختم کرنے کے بدلے ان تینوں ملزموں نے چارج شیٹ میں درج 2976 افراد کے قتل سمیت تمام الزامات کا اعتراف کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
امریکہ سے تعلیم یافتہ خالد شیخ محمد کو مصطفی الحوساوی کے ہمراہ مارچ 2003 میں پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ خالد شیخ محمد نے ہی طیاروں کو ہائی جیک کر کے انھیں امریکی عمارتوں سے ٹکرانے کا منصوبہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو پیش کیا تھا۔ ان پر ہائی جیکروں کی بھرتی اور ان کی تربیت میں مدد دینے کا بھی الزام ہے۔
اب امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ خالد شیخ سمیت نائن الیون کے 3 منصوبہ ساز اعتراف جرم کو تیار ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل نے اقوام متحدہ سربراہ کو ناپسندیدہ قرار دیدیا ،ملک داخلے پر پابندی