شولام ہسپتال بند ہونے کا خدشہ

مالی بحران کے باعث ڈی ایچ کیو وانا اور شولام ہسپتال بند ہونے کا خدشہ

ویب ڈیسک: مالی بحران کے باعث ڈی ایچ کیو وانا اور شولام ہسپتال بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ڈی ایچ کیو ہسپتال وانا اور شولام ہسپتال مالی بحران کی وجہ سے بند ہونے کے نزدیک پہنچ گئے ہیں۔
کئی ماہ سے عملے کو تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں ہڑتال کا آغاز کر دیا گیا ہے اور فنڈز کی عدم فراہمی پر ہسپتالوں میں تمام خدمات بند کرنے کیلئے الٹی میٹم دے دیا ہے۔
اس ضمن میں جنوبی وزیرستان لوئر کے ڈی ایچ او نے ڈی جی ہیلتھ سروسز کو فوری طور پر مداخلت کرنے کی درخواست کردی ہے۔
ڈی ایچ او کی جانب سے گذشتہ روز ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو بھیجے گئے مراسلہ کے مطابق کی ڈی ایچ کیو ہسپتال وانا اور شولام ہسپتال اس وقت شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں، صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کرنے کی وجہ سے یہ بحران شدید ہورہا ہے۔
ہسپتال چلانے والے این جی اوز نے اہم آپریشنل اخراجات کو پورا کرنے سے معذوری کا اظہار کیا ہے جس میں عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی شامل ہے جو کئی مہینوں سے غیر ادا شدہ ہیں۔
مراسلہ کے مطابق اس طویل مالی مشکلات کی وجہ سے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور کلاس فور ملازمین نے صورتحال کےخلاف احتجاج اور مطالبات کیلئے بلیک ربن ہڑتال شروع کر دی ہے۔
ہڑتالی سٹاف نے محکمہ صحت سے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے اور بصورت دیگر تمام خدمات کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈی ایچ او نے محکمہ صحت کو خبردار کیا ہے اگر یہ صورت حال جاری رہی تو خطے میں صحت کی دیکھ بھال کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہونے کا خطرہ ہے، اس لئے فوری طر پر این جی اوز کے بقایاجات کی ادائیگی کا بندوبست کیا جائے۔
یاد رہے کہ مالی بحران کے باعث ڈی ایچ کیو وانا اور شولام ہسپتال بند ہونے کا خدشہ منڈلانے لگا ہے۔

مزید پڑھیں:  دیرلوئر میں ٹریفک حادثہ کے دوران 8 افراد زخمی