پیکیجنگ میں استعمال کیے جانے والے کیمیکلز انسانوں کیلئے خطرہ قرار

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پیکیجنگ کے عمل کے دوران 3,600 سے زیادہ کیمیکلز کھانے کی اشیا میں داخل ہوتے ہیں۔
حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کمیکلز کی تعداد میں سے 79 کیمیکل کینسر، جینیاتی تغیرات اور اینڈوکرائن اور تولیدی مسائل کا سبب بنتے ہیں۔
بین الاقوامی محققین کی ایک ٹیم نے اپنی رپورٹ جرنل آف ایکسپوزر سائنس اینڈ انوائرنمنٹل ایپیڈیمولوجی میں شائع کی ہے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف برجٹ گیوکے نے بتایا کہ ہماری تحقیق کھانے سے تعامل کرنے والے کیمیکلز اور انسانوں سے ان کی نمائش کے درمیان تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔
مزید برآں ہماری تحقیق ایسے کیمیکلز کو بھی نمایاں کرتی ہے جنہیں بائیو مانیٹرنگ اسٹڈیز میں نظر انداز کیا جاتا ہے اور محفوظ فوڈ کنٹیکٹ میٹریلز میں مزید تحقیق کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک حیران کن تعداد ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ کھانے میں شامل یہ کیمیکلز انسانوں میں موجود کیمیکلز کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔

مزید پڑھیں:  کاربن کریڈٹ برآمدات سے پاکستان سالانہ 1 ارب ڈالر کما سکتا ہے، ماہرین