فلسطینی وکشمیری عوام کیلئے غیر متزلزل

فلسطینی وکشمیری عوام کیلئے غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرتے ہیں، اے پی سی

ویب ڈیسک: فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں قرارداد منظور کی گئی، اس دوران تمام پارٹی سربراہان نے مشترکہ طور پر اے پی سی اجلاس میں اعلامیہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی وکشمیری عوام کیلئے غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں پی ٹی آئی کے علاوہ ملک کی تمام سیاسی قیادت نے بھرپور شرکت کی۔ کانفرنس کے اختتام پر 14 نکاتی قرارداد منظور کی گئی۔
اے پی سی اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف جاری وحشیانہ جارحیت اور نسل کشی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں، باوجود اس کے کہ اسلامی کانفرنس تنظیم ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، بین الاقوامی عدالت انصاف اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے بار بار جنگ بندی کی اپیلیں کی گئیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم اس بات پر گہری پریشانی کا اظہار کرتے ہیں کہ اسرائیل کس طرح بغیر کسی احتساب کے جنگ کے میدان کو وسیع کر رہا ہے اور علاقائی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، جس میں حالیہ جارحیت لبنان کے خلاف، مغربی کنارے میں حملے، تہران میں حماس کے رہنما کا قتل اور لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا قتل شامل ہیں، جو علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ہم فلسطینی وکشمیری عوام کیلئے غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرتے ہیں اور فلسطین پر متعلقہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے لیے جو اسرائیلی افواج کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے انخلا اور تنازعے کے پرامن اور مذاکراتی حل کا مطالبہ کرتے ہیں۔
1۔ اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی غیر متزلزل مذمت کرتی ہے جس کے نتیجے میں 42,000 سے زیادہ افراد شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور 96,000 سے زیادہ فلسطینی شدید زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ غزہ کی تقریباً پوری آبادی کی تباہی اور نقل مکانی ہوئی۔
2۔ اے پی سی اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتی ہے جو سکولوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں، پناہ گاہوں اور پناہ گزین کیمپوں پر کیے جا رہے ہیں اور امدادی کارکنوں اور صحافیوں کی بے مثال تعداد میں قتل کیا جا رہا ہے، جو بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل خلاف ورزی ہے۔
3۔ آل پارٹی کانفرنس فلسطینی عوام کے خلاف بربریت کو ختم کرنے اور غیر مشروط جنگ بندی کا فوری مطالبہ کرتی ہے، غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی اور طبی امداد کی فراہمی اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کے اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
4۔ ہم بین الاقوامی برادری سے فوری طور پر اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اسرائیل کو علاقائی امن اور استحکام کو مزید نقصان پہنچانے سے روکا جا سکے، جس میں لبنان اور دیگر علاقائی ممالک کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنا شامل ہے۔
5۔ کانفرنس اسلامی تعاون تنظیم، عرب ریاستوں کی لیگ، اقوام متحدہ، اور دیگر برادر ممالک کی جاری سیاسی اور سفارتی کوششوں کی مکمل حمایت کا اظہار کرتی ہے جو مقبوضہ فلسطین میں موجودہ صورتحال سے نمٹ رہی ہیں، وسیع تر خطے کے امن اور استحکام کے لیے بھی۔
6۔ او آئی سی سے فلسطین کی صورتحال، خطے میں اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے اس کے مضمرات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ہنگامی سربراہی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور امت اسلامی کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
7۔ اے پی سی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد ES-10/24 کی مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کرتی ہے جو 18 ستمبر 2024 کو منظور کی گئی تھی، جس میں دیگر چیزوں کے علاوہ اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا، بین الاقوامی عدالت انصاف کے عبوری اقدامات جو اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف مزید نسل کشی کے اقدامات کرنے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور 19 جولائی 2024 کو آئی سی جے کی مشاورتی رائے جو اسرائیلی قبضے کی غیر قانونی حیثیت کی تصدیق کرتی ہے۔
8۔ کانفرنس اعلامیہ کے مطابق اسلامی سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ کو یاد کرتے ہیں جو 11 نومبر 2023 کو منظور کیا گیا تھا، جس میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیلی قابض حکام کو ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کرنا بند کریں۔
9۔ فلسطینی عوام کو امداد فراہم کرنے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مہاجرین یو این آر ڈبلیو اے کے کردار کی حمایت کا اظہار کرتی ہے۔
10۔ اے پی سی برادر فلسطینی عوام کے لیے ہر ممکن سیاسی، سفارتی، اخلاقی اور انسانی امداد کے لیے پاکستان کی کوششوں کو دوگنا کرنے کے عزم کی تصدیق کرتی ہے۔
11۔ غزہ کے عوام کے لیے پاکستان سے 10 امدادی سامان کی ترسیلات اور لبنان کے عوام کے لیے طبی امداد کی ترسیلات کو سراہا جاتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے مسلسل انسانی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا جاتا ہے، جس میں فلسطینی طلباء کے لیے تعلیمی مواقع اور پاکستان میں زخمی فلسطینی بچوں کے طبی علاج شامل ہیں۔
12۔ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور دیگر بنیادی حقوق کے حصول، اور ایک قابل عمل، محفوظ، مسلسل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو، نیز فلسطینی ریاست کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتی ہے۔
13۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ برادر فلسطینی عوام کو سیاسی، سفارتی اور انسانی امداد فراہم کرتی رہے اور غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں کی حمایت کرے۔
14۔ 29 نومبر 2024 کو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے طور پر خصوصی جوش و خروش کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
15۔ اے پی سی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی مضبوطی سے دوبارہ تصدیق کرتی ہے اور کشمیر تنازعہ کے حل کا مطالبہ کرتی ہے جس میں کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادیں شامل ہوں۔

مزید پڑھیں:  اجازت کے بغیر تعمیرات، خیبرپختونخوا ہاؤس سیل