پینٹاگون وسیع تر علاقائی تنازعے

پینٹاگون وسیع تر علاقائی تنازعے سے بچنے کے لیے کوشاں

ویب ڈیسک: پینٹاگون وسیع تر علاقائی تنازعے سے بچنے کے لیے کوشاں ہے، اس کی جانب سے کی جانیوالی کوششیں مزید تیز ہوتی جا رہی ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع نے اس سلسلے میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر ایسے ردعمل سے بچنے کے لیے کام کر رہا ہے جس سے جنگ کے پھیلنے کا خطرہ نہ ہو۔
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹ رائڈر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پینٹاگون وسیع تر علاقائی تنازعے سے بچنے کے لیے کوشاں ہے، ہماری کوشش ہے کہ کسی طرح اس جنگ کو روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی حملے کا جواب دینے کے اسرائیل کے حق کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن ہم علاقائی کشیدگی کو کم کرنا چاہتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہم ایسے اقدامات نہیں دیکھنا چاہتے جو کشیدگی میں اضافہ یا غلط حساب کتاب کا باعث بنے۔
اس سے قبل امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب گیلنٹ کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ خطے میں ایران اور اس کے پراکسیوں کو روکنے کے لیے واشنگٹن پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے پاس خطے میں اپنے فوجیوں اور ملازمین کا دفاع کرنے، مزید مدد فراہم کرنے اور مزید کشیدگی روکنے کی بڑی صلاحیتیں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی ردعمل میں جنگی طیاروں کے فضائی حملے اور اس کے ساتھ جولائی میں تہران میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ پر ہونے والے خفیہ آپریشن بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  علی امین کے پی ہاؤس پہنچ سکتے ہیں، ڈی چوک کیوں نہیں؟ واوڈا