5

مولانا فضل الرحمان اپنی کرپشن چھپانے کیلئے پی ڈی ایم کا حصہ بنےہیں۔ شوکت یوسفزئی

ویب ڈیسک (پشاور):صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو جواب دینا ہو گا، نیب نے ان سے اسلام یا کلمہ کے بارے میں نہیں پوچھا صرف یہ پوچھا ہے کہ آپ کا کاروبار کیا ہے آپ نے اتنے بڑے اثاثے کہاں سے بنائے ہیں میرا مشورہ ہے مولانا کو کہ وہ غصے میں آنے کے بجائے اس کا جواب دیں اس ملک میں جنگل کا قانون نہیں ہے یہاں جمہوریت ہے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا گیا تھا کہ آپ کی چادر کیوں بڑی ہے تو انہوں نے بھی جواب دیا تھا،

مزید پڑھیں:  چارسدہ میں چنگ چی رکشہ پرفائرنگ ،باپ تین بیٹوں سمیت قتل

عوام کو پتہ چل گیا کہ فضل الرحمان پی ڈی ایم کے سربراہ کیوں بنے، نواز شریف اور زرداری کے لئے تحریک کیوں چلارہے ہیں، انہوں نے اپنی کرپشن بھی بچانا تھی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ مولانا شیرانی مولانا گل نصیب خان اور مولانا شجاع الملک نے بیچ چوراہے پر بھانڈا پھوڑ دیا ہے اب عوام سے کوئی چیز چھپی نہیں رہی۔انہوں نے کہا کہ اب تک مدارس کے لوگ فضل الرحمان کو سپورٹ کرتے تھے لیکن پارٹی کے سینئر لوگوں کے انکشافات کے بعد مدارس کے طلبہ بھی ان کو سپورٹ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آئے روز ہمارے اداروں کو دھمکیاں دینا ان کا وطیرہ بن چکا تھا۔فضل الرحمن پہلی دفعہ آئین اور قانون کی گرفت میں آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ساری لیڈر شپ کرپٹ ہے ان سے کوئی خوف نہیں چاہیے لانگ مارچ کریں کچھ بھی کرے جو لوگ جنوری میں تبدیلیوں کی بات کرتے ہیں ان کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ سارے جیل میں ہونگے۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستیں:سپیکر نے سپریم کورٹ کا فیصلہ ناقابل عمل قرار دے دیا