’پاکستان چین اسٹریٹجک تعاون‘

’پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون اور پارٹنرشپ لازوال ہے‘

وزیراعظم عمران خان نے چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ ریفارم کمیشن کے چیئرمین اور چینی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے وائس چیئرمین سے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران دونوں اطراف نے سی پیک کے جاری منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا، اور سی پیک سے متعلق مستقبل کے اقدامات کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے سی پیک کی بروقت تکمیل اور اس کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے ابتدائی فیز کے منصوبوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے کو تبدیل کر دیا ہے، اس منصوبے نے پائیدار اقتصادی ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی ہے، دونوں فریق گوادر کو علاقائی تجارت اور صنعت کے مرکز بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، اور ایم ایل ون اور توانائی کے دیگر اہم منصوبوں کو بھی ترجیح دیں گے۔

مزید پڑھیں:  بانی پی ٹی آئِی کی ویڈیو لنک پیشی کیلئے انتظامات مکمل

یہ بھی پرھیں:عمران خان کل سرکاری دورے پر چین روانہ ہوں گے

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون اور پارٹنرشپ لازوال ہے، کوویڈ کے باوجود، دونوں اطراف کے مشترکہ تعاون کی وجہ سے سی پیک کے تمام منصوبوں پر کام بتدریج آگے بڑھا، بیلٹ اینڈ روڈ کے فلیگ شپ منصوبے کے تحت سی پیک پاکستان اور چین دونوں کے لیے سٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے، یہ منصوبہ دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد پہنچا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  ملک کو منظم طریقے سے تباہ کیا جا رہا ہے،چیف جسٹس

چیئرمین این آر ڈی سی نے کہا کہ چین سی پیک کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس کی مستحکم پیشرفت اور ترقی کے لیے پرعزم ہے، چین گزشتہ سات سالوں میں پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت دار بن گیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان گزشتہ روز 4 روزہ دورے پر چین پہنچے ہیں۔وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیرِ خزانہ شوکت ترین، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیرِ قومی سلامتی معید یوسف، مشیرِ تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاونِ خصوصی برائے سی پیک خالد مصطفیٰ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔