مشرقیات

ہمارے ایک دوست ہیں جو اکثر یار دوستوں کی بے وفائی کا رونا روتے رہتے ہیں ،جب بھی ان کے یار دوستوں کو موقع ملا انہوں نے ہمارے دوست کو امتحان میں چھوڑ کر اپنی راہ لی،مثال کے طور پر ایک بار ان کا کرکٹ کھیلتے ہوئے مخالف ٹیم سے جھگڑ ا ہوگیا ،کھیل میں مخالف ٹیم ان سے کم سہی تاہم لڑائی جھگڑ ے میں اس کے کھلاڑی اتنے تگڑے تھے کہ سوائے ہمارے دوست کے ان کے ہاتھ کوئی بھی نہیں آیا، موقع واردات سے بھاگنے والوں نے پیچھے مڑکر بھی نہیں دیکھا کہ وہ اپنے عزیز دوست کی جس نے اپنے دوستوںکی پوری ٹیم کے لئے کھیلنے کا سامان اپنی ماں کے پلو سے پیسے چرا کے خریدا تھا مخالف ٹیم کے ہاتھوں بنتی درگت کو ہی دیکھ لیں ،بہرحال ان کی جان جب چھوٹی تو وہ گرتے پڑتے اکیلے ہی گھر پہنچ گئے اور سنا ہے ان ہی دنوں ان کی زبان پر احمد فراز کا مصرعہ ”دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا”ایسے چڑھا کہ پھر انہوں نے زندگی بھر دوستوں کی بجائے سگریٹ پینے کے لئے ماں کے پلو سے پیسے چرائے۔پھر بھی عجیب بات یہ ہے کہ جو دوست جتنی بے وفائی کرے بے وفا محبوب کی طرح اتنا ہی پیارا ہوتا ہے ،بندہ اس کے پیار میں ہی اسے دغا دینے کا سوچتا رہتاہے اور اسے پھنسا کر پھر اس سے آنکڑے سے نکالنے کی تراکیب بھول جاتاہے ،ایسے ہی فریق دوئم بھی جتنا آپ کے قریب ہو اسی قدر آپ کے لئے مسائل تلاش کرنے کا ٹھیکیدار ہوتاہے۔سب نہ سہی مگر بہت سے اس قسم کے دوستوں کی دوستی کو ہی ہم نے پائیدار دیکھا ہے رہے ،باوفا دوست تو یہ وفا کی سرشت ہی ہوتی ہے جو دوستی کا دامن چھوڑتے ہوئے کسی اور رشتے میں بندھ کر اسی کی ہو کر رہ جاتی ہے، مثال کے لئے ہمارے ایک دوست اتنے وفادار تھے کہ شادی سے پہلے ہم انہیں ہر وقت دوستوں کے لئے جان ہتھیلی پر رکھے دیکھتے تھے ،اِدھر ان کی شادی ہوئی اُدھر انہوں نے دوستوں سے وفاداری کا جامہ اتار کر اپنی نصف بہتر سے حلف وفاداری اٹھایا اور یہاں بھی وفا کی وہ داستان رقم کی کہ لگتا ہی نہیںکہ وہ کبھی دوستوں کی جان محفل تھے۔اس لیے ہمارا خیال ہے کہ دوستی میں وفا سے زیادہ بے وفائی ہی جان ڈالتی ہے، بالکل اس طرح جس طرح آپ کے سچے عشق کو محبوب کی بے رخی یا بے وفائی دو آتشہ بنا کر رکھ دیتی ہے ،اس لئے آپ اپنے دوستوں میں بے وفائی کی خو بو دیکھیں تو انہیں اپنا محبوب ہی سمجھیں۔سچا دوست وہی ہوتا ہے جو خود اپنے مسائل بھی آپ کے سر رکھنے کے مواقع ڈھونڈے۔دوستوں کے مسائل کوئی الگ تھوڑی ہوتے ہیں، اس لئے مار کھانے کا موقع بھی آئے تو ایک سب کے حصے کی مار کھا کر باقی کو بھاگنے کا موقع ہی عطا کر تا ہے ،اس لئے احمد فراز کی طرح آپ بھی مان لیں کہ دوست وہی ہوتا ہے جو مصیبت کے وقت کام نہ آئے مصیبت دیکھ کر اپنی جان بچائے۔

مزید پڑھیں:  جعلی لائسنس تحقیقات میں پیشرفت