FO 1

معیشت چلانے کے ساتھ ساتھ عوام کی زندگیوں کی حفاظت بھی ضروری ہے

اسلام آباد: اسد عمر نے یقین ظاہر کیا ہے کہ لاک ڈاون میں مرحلہ وار نرمی کے فیصلے پر اتحاد کے قومی جذبے کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے گا۔
آج اسلام آباد میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ تمام صوبوں کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سطح کے بڑے فیصلے کیئے گئے ہیں اوراب ان پرعملدرآمد کا وقت آگیا ہے۔
منصوبہ بندی کے وزیر نے اس بات پر اطمینان ظاہر کیا کہ لوگوں نے ذمہ داری سے احتیاطی تدابیر پرعملدرآمد کیا ہے تاہم آپ انھیں کورونا وائرس سے بچنے کیلئے پابندیوں میں نرمی کے بعد احتیاطی تدابیر پر مزید سختی سے عملدرآمد کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ کوروناوائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی غرض سے بروقت فیصلوں اور اقدامات کیلئے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر 31 مارچ سے بلا تعطل کام کررہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ٹیسٹ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کیا جارہا ہے اورگزشتہ روز 13ہزار500 ٹیسٹ کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 70 لیبارٹریوں میں کوروناوائرس کے ٹیسٹ کرنے کی مکمل سہولتیں دستیاب ہیں اس وقت 85 افراد وینٹی لیٹرز پر ہیں اور165 آکسیجن پر ہیں۔
منصوبہ بندی کے وزیر نے کہاکہ کورونا وائرس سے موثر طورپر نمٹنے کیلئے ایک نظام وضع کیا جارہا ہے تا کہ آنے والے دنوں میں اگر کیسز زیادہ ہوں توان پرقابو پایا جاسکے۔
انہوں نے اطمینان ظاہر کیا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد اتنی نہیں جتنی دیگر ممالک میں دیکھی جارہی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں بدترین صورتحال کیلئے تیاررہنا چاہیے اور بہترین کی امید کرنی چاہیے ہسپتالوں اور مریضوں کیلئے اعدادوشمار اکٹھے کرنے کیلئے جلد ایک پورٹل شروع کیاجائے گا۔
منصوبہ بندی کے وزیر نے کہاکہ کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن شروع کیا جارہا ہے ۔
اس وقت پنجاب کے 359 اور خیبرپختونخوا کے 177 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ العمل ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان اور امریکہ کا دہشت گردی کیخلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق