لاہور طوفانی بارش

طوفانی بارش سے لاہور شہر تالاب بن گیا، 10 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک: شہر میں بارش کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 10 گھنٹوں میں 291 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ صبح چار بجے سے شروع ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث لاہور شہر ڈوب گیا، شہر کی اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہو گیا۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ اس سے قبل 2018 میں لاہور میں 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی، گزشتہ 30 سالوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔ بارش کے بعد شہر کے پوش و نشیبی علاقے تالاب میں تبدیل ہو گئے۔ لکشمی چوک میں سب سے زیادہ 290 ملی میٹر بارش ریکارڈ، لاہور تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔
جیل روڈ پر 147 ملی میٹر، ایئرپورٹ پر 130 ملی میٹر، ہیڈ آفس گلبرگ میں 210، اپر مال میں 199، مغلپورہ میں 220، تاجپورہ میں 225، نشتر ٹاون میں 240، چوک ناخدا میں 205 اور جوہر ٹاون میں 235 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح، پانی والا تالاب میں 250، فرخ آباد میں 205، گلشن راوی میں 270، اقبال ٹاون میں 235، سمن آباد میں 169 ملی میٹر اور قرطبہ چوک میں 269 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق مصری شاہ میں بارش کے باعث بوسیدہ چھت گر گئی جس کے باعث 8 سالہ بچے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت نوازش، کلثوم اور 8 سالہ اسد کے نام سے ہوئیں۔
لاشوں کو ملبے سے نکال کر ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق چونگی امر سدھو بوستان کالونی میں بجلی کی تار توٹ کر سڑک پر گر گئی، گلی میں سے گزرنے والا موٹر سائیکل سوار نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 22 سالہ عثمان کے نام سے ہوئی، متوفی کی لاش گھنٹے تک بارش کے پانی میں پڑی رہی جبکہ رائیونڈ روڈ پر کمسن بچہ کچی کوٹی میں پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ لاہور میں ہونے والی بارش کے باعث لیسکو کی تنصیبات کو نقصان پہنچا اور کئی فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے سبب مختلف علاقے اندھیرے میں ڈوبے رہے۔ حکام کے مطابق پانی کی نکاسی کے بعد ہی بجلی کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔
لاہور کے جنرل ہسپتال میں بھی بارش کا پانی داخل ہوگیا اور مختلف وارڈز میں تین تین فٹ تک پانی جمع ہوگیا، جس کے باعث مریضوں اور طبی عملے کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اُدھر راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہسپتال میں بارش کے باعث بجلی کا طویل بریک ڈان ہوا جس کی وجہ سے کئی آپریشنز ملتوی کردیئے گئے۔

مزید پڑھیں:  لاہور، کارنر میٹنگ پر پی ٹی آئی کارکنان گرفتار