نگران صوبائی کابینہ کیلئے 6 نام

نگران صوبائی کابینہ کیلئے 6 نام فائنل، نئی کابینہ کے لئے سیاسی شخصیات کی بجائے ٹیکنو کریٹس کی نامزدگی

ویب ڈیسک :صوبہ خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کے ابتدائی مرحلہ کیلئے 6 نگران وزراء کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کے پہلے مرحلے کے لئے 6 نگران وزراء کی کلیرنس دیدی گئی ہے۔ جن شخصیات کے ناموں کی کلیئرنس دی گئی ہے وہ تمام غیر سیاسی لوگ ہیں اور ایسے ٹیکنوکریٹ ہیں جو اعلٰی تعلیم یافتہ اور اپنے شعبوں کے ماہر ہیں جبکہ مستعفی ہونے والی کابینہ کے چار ارکان کو دوبارہ کا بے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی مرحلے کے ان 6 خوش نصیبوں میں انجنیئر عامر ندیم درانی شامل ہیں، وہ محفوظ جان درانی کے صاحبزادے اور شامی روڈ پشاور کے رہائشی ہیں، وہ محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا کی سیکرٹری انیلہ درانی کے بڑے بھائی ہیں۔ وہ ریٹائرڈ چیف انجنیئر ہیں جو سرکاری ملازمت کا 34 سالہ تجربہ رکھتے ہیں۔
آصف رفیق آفریدی کا نام بھی نگران صوبائی کابینہ کے لئے تجویز ہوا ہے، وہ محمد رفیق آفریدی کے صاحبزادے اور حیات آباد پشاور کے رہائشی ہیں وہ پاکستان اور بیرون ملک سعودی عرب میں تجارت، زراعت اور پلاسٹک مینوفیکچرنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کے لئے تیسرا مجوزہ نام ڈاکٹر سرفراز علی شاہ کا ہے جو مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی امریکن یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسر ہیں۔ مصر کے علاوہ وہ فرانس اور برطانیہ میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ نگران صوبائی کابینہ میں جواں سال ڈاکٹر نجیب اللہ بھی شامل کئے جا رہے ہیں وہ محراب خان کے صاحبزادے اور ضلع لکی مروت سے تعلق رکھتے ہیں، وہ برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے میٹیریل سائنس اور میٹالرجی میں ڈاکٹریٹ کر چکے ہیں، وہ یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور میں خدمات سرانجام دینے کے ساتھ سوات کی انجنیئرنگ یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر رہ چکے ہیں اور ان دنوں وفاقی حکومت کے پلاننگ کمیشن کے رکن ہیں۔ خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کے ایک اور مجوزہ نام انجنیئر انجم بہرہ ور خان ہیں جو بہرہ ور خان کے صاحبزادے اور ضلع اپر دیر سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ یو ای ٹی پشاور سے گریجویشن اور سول انجنیئرنگ کے ساتھ برسلز بلجیئم کی کولیون یونیورسٹی سے واٹر ریسورسز انجینئرنگ میں ایم ایس سی کر چکے ہیں، ان دنوں وہ کریئٹیو کنسلٹنسیز کے نام سے فرم کے مالک ہیں جو محکمہ بلدیات کے خیبرپختونخوا سٹی امپروومنٹ پراجیکٹ کے علاوہ سابق قبائلی اضلاع میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کے پراجیکٹس میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کے چھٹے متوقع وزیر سید عامر عبداللہ ہیں وہ راحت آباد پشاور کے رہائشی اور سید عبداللہ کے صاحبزادے ہیں وہ پشاور یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز اور ہالینڈ کی ایراسمس یونیورسٹی روٹرڈیم سے ڈاکٹریٹ کر چکے۔ سید عامر عبداللہ اعلی ملازمتوں کے لئے مقابلے کے امتحان میں کامیاب ہو کر کسٹمز سروس میں منتخب ہوئے انہوں نے سول سروس اکیڈمی میں 27 ویں کامن ٹریننگ پروگرام میں پہلی پوزیشن اور صدارتی میڈل حاصل کیا تاہم بعدازاں ملازمت سے مستعفی ہوئے۔ وہ نیشنل کاونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی کمیٹی آف ایکسپرٹس کے ممبر رہ چکے ہیں۔ سید عامر عبداللہ یو این ڈی پی اور خیبرپختونخوا حکومت کے کنسلٹنٹ کے فرائض بھی سرانجام دے چکے ہیں اور اپنے شعبوں میں 23 سالہ تجربہ کے حامل ہیں۔
ابتدائی مرحلہ کے ان چھ مجوزہ ناموں کے علاوہ محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ جیسے خصوصی مہارت کے متقاضی شعبہ کا قلمدان پنجاب اور وفاق کے طرح خیبرپختونخوا کی نگران حکومت میں بھی اس شعبہ کی شخصیت کو سونپنے کے لئے سینیئر صحافی کا نام زیر غور ہے، خصوصا گذشتہ نگران کابینہ کے دوران خیبرپختونخوا میں ابتداء ہی سے حکومت اور میڈیا کے مابین تعلقات سردمہری کا شکار رہے اور یوں خیبرپختونخوا کی نگران حکومت کو صوبہ میں جہاں موثر پبلک ریلیشننگ کا فقدان رہا وہاں نگران صوبائی حکومت کو اپنا بیانیہ بنانے اور مخالف بیانیہ کاونٹر کرنے میں مشکل درپیش رہی۔ اس صورتحال میں صوبہ کے نگران وزیراطلاعات و تعلقات عامہ کے لئے عملی صحافت اور ابلاغ عامہ کی فیلڈز کا عملی تجربہ رکھنے والے میڈیا پروفیشنلز کے نام زیر غور ہیں۔ اسی طرح یہ اطلاعات بھی ہیں کہ مستعفی ہونے والی کابینہ کے چار ارکان سید مسعود شاہ، حمایت اللہ، جسٹس (ر) ارشاد قیصر اور ڈاکٹر ریاض انور کو بھی دوبارہ کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف نگران وفاقی کابینہ کی تشکیل کیلئے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، جس میں انیق احمد کو نگران وزارت مذہبی امور کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سید محمد علی کو نگران وزیر اطلاعات بنائے جانے کا امکان ہے، جبکہ نگران وزیر داخلہ کے لئے سرفرازبگٹی مضبوط امیدوارہیں، نگران وزیر خزانہ کے لئے شمشاد اختر اور وقار مسعود کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ گوہر اعجاز کو نگران وزیر تجارت کا قلمدان سونپا جانے کا امکان ہے، جبکہ تابش گوہر، ڈاکٹر عمر سیف، جلیل عباس جیلانی بھی نگران کابینہ کا حصہ ہونگے۔

مزید پڑھیں:  ولادیمیر پیوٹن 2 روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے