ایم ڈی کیٹ سکینڈل میں ڈھائی ارب روپے لئے جانے کا انکشاف

ویب ڈیسک: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ سکینڈل میں نیا موڑ آ گیا، نقل کیلئے بڑے پیمانے پر وصولیاں کی گئیں۔ نگران وزیراطلاعات بیرسٹر فیروز جمال نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں طلبہ سے نقل کے لیے بڑے پیمانے پر رقوم وصول کی گئیں، فی طالب علم 35 لاکھ روپے کے حساب سے رقم وصول کر کے بلیو ٹوتھ ڈیوائسز فروخت ہوئیں۔
نگران وزیر اطلاعات کے مطابق ڈھائی ارب روپے سے زائد اس سکینڈل میں لیے گئے ہیں جبکہ ملوث 800 افراد میں سے 400 کی نشاندہی ہو چکی ہے۔
نگران وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ ٹیسٹنگ کے اس نظام کا از سرنو جائزہ لینا ہو گا، جہاں غلطی ہو، اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی بڑے پیمانے پر گھپلے ہو رہے ہیں۔ بیرسٹر فیروز جمال نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ سکینڈل میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے گی۔
یاد رہے کہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے لیے 10 ستمبر کو انٹری ٹیسٹ منعقد ہوئے تھے جس میں نقل کے لیے بلیو ٹوتھ ڈیوائس استعمال کرنے والے 200 سے زائد طلباء و طالبات پکڑے گئے۔

مزید پڑھیں:  علامہ راغب حسین نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر