تنخواہوں کیلئے پیسے نہیں،خیبرپختونخوا کا بینکوں سے قرضہ لینے کافیصلہ

ویب ڈیسک:خیبرپختونخوامیں ہرگزرتے دن کے ساتھ مالی معاملات سنگین ہورہے ہیں جس کے پیش نظر نگران حکومت نے بینکوں سے اوور ڈرافٹ لینے کی تجویز پر غور شروع کردیاہے اس سلسلے میں پیر کے روز اہم اجلاس طلب کیاگیاہے جس میں بینکوں سے پیسے لینے کی تجویز پرحتمی فیصلہ کیاجائے گا ذرائع کے مطابق اس وقت صوبے میں نگران حکومت کوشدید مالی مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے
بیشتر اداروں میں گذشتہ ماہ کی تنخواہیں بھی نہیں دی گئی ہیں اور اب دوسرا مہینہ بھی پورا ہورہا ہے مذکورہ مالی حالت میں حکومت کیلئے رواں ماہ کی تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی میں بھی مسائل پیداہوسکتے ہیں اور تنخواہیں اور پنشن سمیت دوسر ے امورمیں تاخیرہوسکتی ہے جس کے پیش نظر وفاقی حکومت کے ساتھ رابطہ کرنے کے ساتھ ساتھ بینکوں سے ادھارپیسے لینے کی تجویز دی گئی ہے
ذرائع نے بتایا کہ بینکوں سے قرض اٹھاکر وفاقی حکومت سے فنڈزجاری ہونے کے بعد واپس کیاجاسکتاہے پیسے لینے سے صوبے میں مالی مسائل پر کسی حدتک قابو پانے کا امکان ظاہر کیاگیاہے دوسری جانب گزشتہ دورمیں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے بیرونی قرضوں کی بھرمارسے نگران حکومت کیلئے اب مزید قرضہ لینا بھی دشوارہوگیاہے ۔

مزید پڑھیں:  پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے،سپریم کورٹ