جاپان زلزلہ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ، علاقہ خالی کرانے کا حکم

ویب ڈیسک: جاپان میں گزشتہ روز آنے والے زلزلہ نے تباہی مچا دی، وسطی جاپان کے اِشی کاوا پریفیکچر میں سالِ نو کے موقع پر آنے والے زلزلے کے بعد سے تاحال امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
اس ہولناک زلزلہ سے جہاں بڑی بڑی عمارتیں زمین بوس ہو گئیں وہیں 50 سے زائد افراد ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق بہت سے لوگ اب بھی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جاپان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے سمندر میں آنے والے شدید زلزلوں کے بعد سونامی کی جاری وارننگ واپس لے لی گئی تاہم حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگلے ہفتے خصوصاً آئندہ دو سے تین دنوں میں شدید آفٹر شاکس آ سکتے ہیں۔ اس لئے لوگوں کو کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو جانا چاہئے۔
جاپانی وزیر اعظم کشیدا فومیو نے کہا ہے کہ سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے، بڑی دراڑوں کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ رہی ہہِں۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کاموں کیلئے مختلف آپشنز زیرغور ہیں ، مشکلات میں گھرے عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائیگا لوگوں کی ہر ممن مدد کی جائیگی۔

مزید پڑھیں:  اورکزئی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
مزید پڑھیں:  تحریک انصاف جلسہ ختم، ساؤنڈ سسٹم اور لائٹس بند، شرکاء لوٹنے لگے

ذرائع کے مطابق جاپان کے وسطی صوبے اشیکاوا میں 7اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے کے بعد بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی، ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو کی کارروائیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق نوتو ریجن میں عمارتوں میں اب بھی آگ لگی ہوئی ہے، متعدد ہائی ویز لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ہیں جبکہ 33 ہزار گھروں کو بجلی کی فراہمی بھی منقطع ہے۔ اس دوران ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ماہرین کی جانب سے ظاہر کیا جا رہا ہے.