سمیں بلاک نہیں نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکنے کا آرڈر کیا، جسٹس عامر فاروق

ویب ڈیسک: سمیں بلاک کرنے کے حوالے سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے سماعت کے دوران کہا ہے کہ ہم نے سمیں بند کرنے سے نہیں نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹیکس نیٹ سے متعلق جو عام مزدور ہیں جس کا کھوکھا ہے ظاہر ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟
اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جی بالکل ان کو تو نوٹس جائے گا ہی نہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ نہیں ہے اس کے نام پر سم اس کا بچہ یا بچی استعمال کر رہے ہیں تو اس کا کیا کریں گے؟
اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کسی غریب کو نوٹس جائے گا ہی نہیں، نان فائلرز کو نومبر 2023 سے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، اگر کوئی شخص نوٹس جاری ہونے کے بعد جب جواب جمع کروائے گا یا ایف بی آر کو مطمئن کرے گا تو سم ری سٹور ہو جائے گی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو آرڈر رپورٹ ہوا وہ ایسے نہیں تھا، سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کر لیا۔

مزید پڑھیں:  جڑواں شہروں میں معمولات زندگی 4 روز بعد بحال