نوازشریف

ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیاگیا، نوازشریف

ویب ڈیسک: مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف نے کہا کہ آج ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیاہے ۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کے لئے صدارت سے ہٹا دیا تھا، یہ لوگ مجھے واپس لیکر آئے ہیں تو خاموش کیوں بیٹھیں۔
آپ نے میرے صدر بننے پر خوشی نہیں منانی، ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈالنے پرخوشی منانی ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر صدارت سے ہٹایا گیا، بھئی! بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تمہارے بیٹے سے تو تنخواہ نہیں مانگی تھی، آج کئی برسوں بعد ملاقات ہو رہی ہے، مجھے کارکنوں پر بہت فخر ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ شہبازشریف کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، بہت اتار چڑھا آئے مگر شہبازشریف استحکام کے ساتھ کھڑے رہے، شہبازشریف پارٹی کے امتحان پر پورا اترے، بہت سارے لوگوں نے ہمارے رشتے میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی۔
نوازشریف نے کہا کہ وفا کے جرم میں شہبازشریف جیل تک گئے اف تک نہیں کی، ہمارا رشتہ قائم و دائم اور پہلے سے زیادہ مضبوط رہے گا، مریم نواز نے بھی کڑے وقت میں پارٹی کو متحرک رکھا، مریم نواز بھی ہر امتحان میں پورا اتریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آفرین ہے شہبازشریف ڈولے نہیں نہ جھکے، کھڑے رہے، مجھے شہبازشریف پر ناز ہے، شہبازشریف نے ذمہ داری پھر میرے کندھوں پر ڈالی ہے، شہبازشریف کو کہا گیا تھا آپ نوازشریف کو چھوڑیں اور وزیراعظم بنیں، شہبازشریف نے انکار کیا اور بیووفائی نہیں کی۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں میرے سامنے مریم نواز کو ہتھکڑی لگائی گئی، حمزہ شہبازنے بھی جواں مردی کے ساتھ جیل کاٹی، حمزہ شہباز نے بھی کبھی اف تک نہیں کی، سب سے زیادہ مبارکباد کے مستحق کارکن ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، حنیف عباسی، اسحاق ڈار، احسن اقبال، خواجہ آصف اور ہمارے دوست شاہد خاقان عباسی نے بھی مصیبتیں برداشت کیں، کبھی اف تک نہیں کی۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ جب بھی(ن)لیگ کی حکومت آئی ہم نے ملک کی تقدیر بدلی، اگر ہماری حکومتوں میں خلل نہ آتا تو پاکستان اس خطے کی بہت بڑی طاقت ہوتا، بدقسمتی سے ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ 1947 سے لیکر آج تک جاری ہے، افسوس اس سلسلے نے پاکستان کو بہت کمزور کیا۔
صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ مان لینا چاہئے ہم نے اپنے پائوں پر خود کلہاڑیاں ماری ہیں، 1990 میں جب وزیراعظم بنا بیچ میں ٹانگیں کھینچنے والے نہ ہوتے تو آج پاکستان میں غربت، بے روزگاری نام کی کوئی چیز نہ ہوتی، میرے دورمیں ڈالر 104 روپے کا تھا، میں آج کے دور کی نہیں اپنے دور کی بات کروں گا۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ 2017 میں جو کچھ ہوا قوم کو پتہ چلنا چاہئے، میرے دورمیں آٹا 35 روپے کلو تھا، روٹی 4 روپے، چینی 50 روپے، پٹرول 65 روپے لٹر تھا، سونا فی تولا 50 ہزار روپے کا تھا، سبزیاں10،10 روپے کلو ملتی تھیں۔

مزید پڑھیں:  عمران خان کی بہنوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ