عدت نکاح کیس، سزا کیخلاف اپیلیں یکجا، خاور مانیکا کو نوٹس جاری

ویب ڈیسک: عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں بشریٰ بی بی نے مؤقف اپنایا کہ سیشن کورٹ میں زیرالتواء سزا معطلی کی درخواست پر ہائیکورٹ فیصلہ کرے۔
عمران خان کی درخواست میں کیس واپس بھیج کر سیشن جج شاہ رخ ارجمند کومحفوظ فیصلہ سنانے کا حکم دینے جبکہ دوسری صورت میں اسلام آباد ہائیکورٹ خود اپیل سن کر فیصلہ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
دورانِ سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے پٹیشنرز کے وکیل سلمان اکرم راجہ سے سوال کیا کہ اس درخواست پر کیا اعتراض ہے؟
وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ میں حقائق بتاتا ہوں کہ اس عدالت سے کیوں رجوع کیا ہے، ایک ایڈمنسٹریٹو آرڈر جوڈیشل ریلیف لینے سے نہیں روک سکتا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سزا کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی تھی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے استفسار کیا کہ آپ کہتے ہیں کہ سیشن جج کو واپس معاملہ بھجوائیں یا ہائیکورٹ خود سن لے؟
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر پہلے سماعت کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تین ماہ کی مسلسل سماعتوں کے بعد فیصلہ محفوظ ہوا جو نہیں سنایا گیا۔ 29 مئی کو کمپلیننٹ نے عدالت میں آ کر شور مچایا اور عدالت پر عدم اعتماد کیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے استفسار کیا کہ کیا دلائل 23 مئی کو مکمل ہو چکے تھے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا 29 مئی کو شکایت کنندہ نے تحریری طور پر جج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا؟
وکیل نے جواب دیا کہ 29 مئی کو تحریری درخواست نہیں دی۔
اس سے پہلے عدم اعتماد کی درخواست دی تھی جو مسترد کر دی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی جج شارخ ارجمند نے خاورمانیکا کی پہلی کیس منتقلی کی درخواست بھی مسترد کی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا سیشن عدالت کا وہ آرڈر چیلنج کیا گیا تھا؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ نہیں، وہ آرڈر چیلنج نہیں کیا گیا تھا۔
بعدازاں عدالت نے خاور مانیکا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 جون تک سماعت ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ رجسٹرار آفس نے عدت نکاح کیس میں‌دونوں درخواستوں پر اعتراضات عائد کر رکھے تھے۔

مزید پڑھیں:  آپریشن عزم استحکام کے معاملے پر پی ٹی آئی کا آج جرگہ بلانے کا فیصلہ