جیولری ایکسپورٹرز

جیولری ایکسپورٹرز کا کارخانے بیرون ملک منتقل کرنے پر غور

ویب ڈیسک: جیولری ایکسپورٹرز نے وفاقی بجٹ کو برآمدات کش قراردیتے ہوئے کارخانے بیرون ملک منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔
چیئرمین پاکستان جم اینڈ جیولری ٹریڈرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن حبیب الرحمن کے مطابق وفاقی بجٹ میں ایکسپورٹ کے لیے ایڈوانس گولڈ کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 2 فیصد انکم ٹیکس کی چھوٹ بحال نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ کو آسان بنانے کے لیے ایس آر او 760 میں تسلیم شدہ ترامیم بھی نہیں کی گئیں جب کہ وفاقی وزارت خزانہ اور وزارت تجارت نے بجٹ میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس چھوٹ بحال کرنے ایس آر او 760 میں ترمیم کی یقین دہانی کرائی تھی ۔
ایس آر او 760 کی مشکلات کی وجہ سے سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ 95 فیصد تک کم ہوچکی ہیں اور ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی برآمدات 5 کروڑ ڈالر رہ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس سیلز ٹیکس کی چھوٹ بحال نہ کی گئی اور ایس آر او 760 میں ترمیم نہ ہوئی تو ایکسپورٹ مکمل طور بند ہو جائے گی۔
فکسڈ ٹیکس ریجیم سے ایکسپورٹ پر 29 فیصد ٹیکس کی تجویز سے ایکسپورٹ جاری رکھنا دشوار تر ہوگا۔
یہی وجوہات ہیں کہ زیورات ایکسپورٹ کرنے والوں نے کارخانے دبئی، شارجہ منتقل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

مزید پڑھیں:  صوبائی ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی مالی مشکلات کا شکار