احسن اقبال

دہشتگردی کے حالیہ واقعات افغانستان سے ہوئے ،احسن اقبال

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات اسپانسرڈ تھے، دہشتگردی کے واقعات افغانستان سے ہوئے جس میں کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ ملوث تھے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا مقصد تھا کہ چین کو خطے کے ساتھ ڈس انگیج کیا جائے، وسیع تر گوبل ایجنڈا ہے کہ چین کا دائرہ تنگ کیا جائے، اس ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے کچھ لوگ آلہ کار بن رہے ہیں، وہ کوشش کر رہے ہیں کہ چین پاکستان سے پیچھے ہٹ جائے۔
انہوں نے کہا کہ چین جانے والے وفد میں آرمی چیف کو خصوصی طور شرکت کی دعوت دی گئی تھی، چین کی حکومت کوبتانا چاہتے ہیں کہ ان کے لوگوں کی سکیورٹی ہماری اولین قومی ترجیح ہے، اس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے کہ سکیورٹی فرہم کر سکیں۔
جہاں چینی ورکرز کی اکثریت ہے وہاں خصوصی سیف سٹی پروجیکٹ کی توسیع کر رہے ہیں، چین کو بھی معلوم ہے یہ واقعات پاکستان عوام نہیں کر رہے، یہ اسپانسرڈ واقعات ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا ایم ایل ون منصوبے پر انڈراسٹینڈنگ ہوگئی ہے، یقین ہے رواں مالی ایم ایل ون پر کام شروع کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، منصوبے کی سی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری ہوگئی، ایکنک سے منظوری بھی ہو جائیگی، ایم ایل ون پورے ریجن کا ریل ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک ہے، اس میں افغانستان اور وسط ایشیا کو ملانا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے متبادل وسط ایشیا ریجنل کوآپریشن کا فریم ورک چل رہا ہے، اس میں بھی وسط ایشیا اور پاکستان کی کنکٹیوٹی روڈ اینڈ ریل پرکام ہو رہا ہے، ہمارا وژن ہے کہ اگلے 5 سے 10 سال میں پورے ریجن کو ریل اینڈ روڈ کنکٹیویٹی سے منسلک کریں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا سندھ میں تھر کا کوئلہ دفن تھا، سی پیک کے تحت چین نے مدد کی، حالیہ دورے میں متعلقہ وزارتوں کے ذمے دار چین گئے تھے۔
دورہ چین میں پاکستان سے 150 بزنس مین چنے گئے، وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ اس معاملے میں پورے پاکستان کی نمائندگی شامل ہونی چاہئے۔

مزید پڑھیں:  100سے زائد اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں