مزید 28 فلسطینی گرفتار

اسرائیلی افواج کی کارروائیاں، مزید 28 فلسطینی گرفتار

ویب ڈیسک: اسرائیلی افواج کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس دوران مزید 28 فلسطینی گرفتار کر لئے گئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج کی کارروائیں دھڑلے سے جاری ہیں۔
صیہونیوں کی جانب سے کہیں چھاپے تو کہیں براہ راست بم برسائے جا رہے ہیں۔ حالیہ چھاپوں کے دوران صیہونیوں نے مزید 28 فلسطینی گرفتار کر لئے۔
اس دوران حراست میں لئے جانے والے فلسطینی قیدیوں پر بدترین تشدد کیا گیا ۔
غزہ شہر کے شجاعیہ اور طفا کے محلوں میں رہائش پذیر بے گھر فلسطینیوں پر اچانک اسرائیلی افواج نے چھاپہ مارا۔
اس دوران انہوں نے کئی فلسطینیوں کو زدوکوب کیا جبکہ مزید 28 فلسطینی گرفتار کر کے لے گئے۔
دیر البلاح، وسطی غزہ کے ساتھ ساتھ اطراف میں بھِی صیہونی افواج پرتشدد کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیلی افواج تمام تر کوششیں پس پشت ڈالتے ہوئے آئے روز فلسطینیوں کو فوری انخلاء کے احکامات جاری کر رہے ہیں۔
ان کارروائیوں کے دوران انہیں ٹیکسٹ میسجز اور رہائیشی علاقوں میں کتابچے چھوڑنے کے بعد مغرب کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

غزہ میں فلسطینیوں کے لیے نیا معمول نقل مکانی بن گیا
امریکی قانون ساز مائیک راجرز نے غزہ کے حوالے سے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل کی امداد سے ہاتھ کھِینچنا ہوگا۔
ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین مائیک راجرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں صدر بائیڈن اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں مزید تباہی سے پہلے اس ناکام آپریشن کو فوری طور پر روک دیں۔
یو ایس ریپبلکن قانون ساز کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ کو خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ یہ تمام سلسلہ روک کر غزہ میں فلسطینیوں کی فوری امداد کی راہیں ہموار کرنا ہونگی جن کا روزانہ کا معمول نقل مکانی کرنا بن گیا ہے۔
فلسطینیوں کی امداد کے حوالے سے پینٹاگون کا اندازہ ہے کہ آپریشن کے پہلے 90 دنوں میں تقریباً 230 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔

مزید پڑھیں:  جوبائیڈن کا صدارتی الیکشن کی دوڑ سے باہر نکلنے سے انکار